بیجنگ(روشن پاکستان نیوز) چین کے تیسرے ائیرکرافٹ کیریئر ’فوجیان‘ نے اپنے جدید الیکٹرو میگنیٹک کیٹاپلٹس (Electromagnetic Catapults) کے ذریعے تینوں اقسام کے فکسڈ وِنگ طیاروں کو کامیابی سے لانچ کر کے اہم سنگ میل عبور کر لیا۔
چینی سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے چینی بحریہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ جے-15 ٹی ، ففتھ جنریشن جے-35 اسٹیلتھ جیٹ اور کیریئر بیسڈ کے جے-600 ارلی وارننگ و کنٹرول طیاروں نے ’فوجیان‘ سے کیٹاپلٹ لانچ اور لینڈنگ کے کامیاب تجربات مکمل کر لیے۔

جے-35 دنیا کا دوسرا کیریئر بیسڈ اسٹیلتھ فائٹر ہے اور یہ پہلا موقع تھا کہ اسے کسی ائیرکرافٹ کیریئر سے اڑان بھرتے دیکھا گیا۔ ماہرین کے مطابق یہ تجربات چینی بحریہ کے فضائی آپریشنز کی طاقت میں نمایاں اضافہ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس کا مطلب ہے کہ ’فوجیان‘ نے الیکٹرو میگنیٹک کیٹاپلٹ اور ریکوری صلاحیت حاصل کر لی ہے جو چین کے ائیرکرافٹ کیریئر پروگرام میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔

اگرچہ رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ تجربات کب کیے گئے، تاہم یہ ضرور کہا گیا کہ جے-35 نے یہ تجربات 3 ستمبر کو بیجنگ میں ہونے والی پریڈ میں شرکت سے قبل مکمل کیے۔
مزید پڑھیں: چین کا نوجوانوں کیلئے “کے” ویزا متعارف کرانے کا اعلان
اس حوالے سے نشر کی گئی فوٹیج میں بھی دکھایا گیا کہ اسٹیلتھ فائٹر نے فوجیان کے فلیٹ فلائٹ ڈیک سے کیٹاپلٹ کے ذریعے اڑان بھری۔

فوجیان، چین کا پہلا ائیرکرافٹ کیریئر ہے جسے مکمل طور پر ملک کے اندر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا روایتی ایندھن سے چلنے والا جنگی جہاز ہے، یہ تین جدید الیکٹرو میگنیٹک کیٹاپلٹس سے لیس ہے۔

ماہرین کے مطابق الیکٹرو میگنیٹک لانچ سسٹم، اسکِی جمپ کے مقابلے میں نہ صرف زیادہ پروازوں کو ممکن بناتا ہے بلکہ بھاری طیاروں کے لیے بھی موزوں ہے۔ اس سے جہاں جدید فائٹرز مکمل ہتھیاروں کے ساتھ پرواز کر سکتے ہیں، وہیں بڑے ارلی وارننگ طیارے بھی آسانی سے آپریٹ کیے جاسکتے ہیں۔