اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے ) نے واضح کیا ہے کہ ملک میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک ( وی پی این ) کے استعمال پر پابندی لگانے کا کوئی منصوبہ نہیں۔
یہ انکشاف سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس کے دوران کیا گیا، جس میں آن لائن رسائی اور ڈیجیٹل پرائیویسی سے متعلق خدشات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ وی پی اینز کو وسیع پیمانے پر جائز مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جن میں محفوظ مواصلات، ڈیٹا کا تحفظ، اور محدود وسائل تک رسائی شامل ہے۔
مزید پڑھیں: یوٹیوب مصنوعی ذہانت سے صارفین کی عمر کا اندازہ لگائے گا، کم عمر ہونے پر پابندیاں تیار
حکام نے مزید بتایا کہ وی پی این پر مکمل پابندی تکنیکی لحاظ سے مشکل ہے اور یہ ان کاروباری اداروں کے لیے نقصان دہ ہو گی جو عالمی روابط پر انحصار کرتے ہیں، پی ٹی اے نے وی پی اینز پر پابندی لگانے کے بجائے پاکستان کے آئی ٹی ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے پر توجہ دینے پر زور دیا۔
پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نےکمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ اگرچہ عالمی آئی ٹی مارکیٹ میں پاکستان کا حصہ 0.04 فیصد سے کم ہے تاہم گزشتہ سال برآمدات میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔ ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے پی ای ایس بی نے ای روزگار پروگرام کا اعلان کیا۔