ٹیکنالوجی کے جنون میں مبتلا انسان اگلے 75 سال میں کیسی شکل اختیار کرلیں گے؟

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) سائنسدان اس بات کا مطالعہ کر رہے ہیں کہ ٹیکنالوجی انسانی جسموں کو کیسے متاثر کررہی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ سال 2100 تک، انسان بہت مختلف نظر آئیں گے۔

یہ سمجھنے کے لیے کہ روزانہ ٹیکنالوجی کا استعمال ہم پر کس طرح اثر انداز ہوتا ہے، ماہرین نے ایک مطالعہ کیا اور ایک 3D ماڈل بنایا کہ انسان مستقبل میں کیسا دکھ سکتا ہے۔ انہوں نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ بہت سے لوگ روزانہ اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپ اور دیگر آلات استعمال کرتے ہیں تو آئندہ سو سال بعد ان کا جسم کس طرح کا ہوجائے گا۔

رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے ”Mindy“ کے نام کا ایک تھری ڈی ماڈل تخلیق کیا جس پر ان کا خیال ہے سال 2100 میں انسان اس ماڈل کی طرح دکھائی دے سکتا ہے۔ کمپیوٹر کے سامنے بیٹھ کر زیادہ وقت گزارنے اور فون استعمال کرنے کی وجہ سے اس ماڈل کی کمر جھک گئی ہے۔

ڈیزائن یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ مینڈی کی گردن کے پٹھے بڑھے ہوئے ہیں جو اس کی خراب حالت کو سہارا دینے میں مدد کرتے ہیں، اسے تابکاری سے بچانے کے لیے ایک موٹی کھوپڑی اور زیادہ تر غیر فعال طرز زندگی کی وجہ سے ایک چھوٹا دماغ بھی کچھ عجیب دکھایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: جنوبی افریقہ کے آسمان پر عجیب و غریب روشنی کا مظہر

تصاویر بنانے والے میپل ہولسٹک کے ماہر صحت کالیب بیک نے کہا: “گھنٹوں تک اپنے فون کو نیچے دیکھنے سے آپ کی گردن پر دباؤ پڑتا ہے اور آپ کی ریڑھ کی ہڈی میں خلل پڑتا ہے۔ اس کے نتیجے میں، آپ کی گردن کے پٹھوں کو آپ کے سر کو سہارا دینے کے لیے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔ اس کے علاوہ “کمپیوٹر پر طویل وقت تک بیٹھے رہنے سے آپ کا ھڑ آگے کی طرف جھک جاتا ہے۔

ماڈل بنانے والی کمپنی کے سربراہ، جیسن اوبرائن کا کہنا تھا کہ یہ جسمانی تبدیلیاں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ایک قسم ہے جن کی ہم قیمت ہم ادا کرتے ہیں۔

مزید خبریں