اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) امریکا میں 19 تاریخ کے بعد ٹک ٹاک پر پابندی کا نفاذ ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے اس ایپ سے محبت کرنے والے امریکی انٹرنیٹ صارفین ’’ریڈ نوٹ‘‘ پر منتقل ہو رہے ہیں، اور یہ صارفین خود کو ’ٹک ٹاک پناہ گزین‘ کہنے لگے ہیں۔
ریڈ نوٹ دراصل چین کی سوشل ایپ ’شیاؤہونگ شو‘ ہے، جو ان دنوں شمالی امریکا میں ایپل ایپ اسٹور سے مفت ’سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ‘ کی فہرست میں سرفہرست ہے۔
رواں ماہ 8 سے 14 جنوری تک امریکا میں موبائل ایپ ڈاؤن لوڈز میں ’ریڈ نوٹ‘ کی ڈاؤن لوڈنگ میں گزشتہ 7 دنوں کے مقابلے میں 20 گنا سے زائد کا اضافہ ہوا اور 2024 کے اسی عرصے کے مقابلے میں یہ اضافہ 30 گنا سے زیادہ ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ وہ سمجھ نہیں پا رہے کہ امریکی حکومت یہ کیوں کہہ رہی ہے کہ ٹک ٹاک قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، انھیں امید ہے کہ ریڈ نوٹ کراس کلچرل کمیونیکیشن کا ایک اہم وسیلہ بن جائے گا۔
مزید پڑھیں: حکومت نے پنجاب پولیس کو 43 ارب روپے کے فنڈ جاری کردیے
ریڈ نوٹ کی مقبولیت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چین اور امریکا کے عوام ایک دوسرے کو سمجھنے اور بات چیت کرنے کی خواہش رکھتے ہیں، انھیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ امریکا میں کچھ سیاست دان چین کی ترقی کو روکنے کی اپنی جتنی بھی کوشش کریں اور چین کے تشخص کو بدنام کریں، لیکن دو ملکوں کے درمیان عوامی تبادلوں کی خواہش کو روکا نہیں جا سکتا۔