جمعه,  18 اپریل 2025ء
حکومت کا وی پی این پر پابندی نہ لگانے کا فیصلہ

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے وی پی اینز (ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس) پر ملک بھر میں پابندی عائد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ یکم دسمبر 2024 کو وزیر قانون کی مشاورت کے بعد کیا گیا، جس میں یہ واضح کیا گیا کہ حکومت کو الیکٹرانک جرائم کے تدارک کے ایکٹ (پی ای سی اے) 2016 کے تحت ایسی پابندی عائد کرنے کا قانونی اختیار نہیں ہے۔

اس سے پہلے، وزارت داخلہ نے وی پی اینز پر پابندی لگانے کی درخواست کی تھی، جس کا مقصد دہشت گردوں کے ذریعے ان کا استعمال اور غیر قانونی مواد تک رسائی روکنا تھا۔ تاہم، وزیر قانون نے یہ وضاحت دی کہ پی ای سی اے صرف مخصوص آن لائن مواد کو بلاک کرنے کی اجازت دیتا ہے، نہ کہ ان اوزاروں کو جو اس مواد تک رسائی کے لئے استعمال ہوتے ہیں، جیسے وی پی اینز۔ اس وضاحت کے بعد وزارت داخلہ اپنی درخواست واپس لینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

پی ٹی اے نے پہلے وی پی اینز کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ 30 نومبر 2024 مقرر کی تھی، جس میں کاروباری اداروں اور فری لانسرز کو ہدف بنایا گیا تھا، لیکن انفرادی صارفین کو اس میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد تقریباً 27,000 وی پی اینز کی رجسٹریشن ہوئی، اور ممکنہ پابندی کے اعلان کے بعد مزید 7,000 وی پی اینز کی رجسٹریشن کی گئی۔ سافٹ ویئر ہاؤسز نے وی پی این پابندی کے کاروبار پر منفی اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا، کیونکہ ان کے لئے محفوظ آن لائن کام کے لئے وی پی اینز کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں: مختلف شہروں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس متاثر ، شہریوں کو شدید مشکلات

یہ فیصلہ پاکستان میں وی پی این کے استعمال پر پابندی کے حوالے سے جاری تنازعے کا خاتمہ کرتا ہے، جس کا آغاز فروری 2024 میں ایکس (پہلے ٹوئٹر) پر حکومت کی پابندی کے بعد وی پی این کے استعمال میں اضافے سے ہوا تھا۔

مزید خبریں