جمعرات,  07  اگست 2025ء
مقیوضہ جموں و کشمیر حکومت نے 25 کتابوں پر پابندی عائد کر دی، اشاعت و تقسیم غیرقانونی قرار

رپورٹ:سید خالد گردیزی
بشکریہ سٹیٹ ویوز:اسلام آباد

07 اگست 2025
مقبوضہ جموں و کشمیر کے محکمہ داخلہ (ہوم ڈیپارٹمنٹ) نے ایک سرکاری نوٹیفکیشن کے ذریعے 25 ایسی کتابوں پر پابندی عائد کر دی ہے جنہیں ’’جھوٹا بیانیہ‘‘، ’’علیحدگی پسندی‘‘ اور ’’ریاست مخالف جذبات‘‘ کو فروغ دینے کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔ اس اقدام کو بھارتی حکومت کی جانب سے وادی میں اظہارِ رائے اور علمی مواد پر کنٹرول کی نئی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

نوٹیفکیشن کا متن:
حکومت کے مطابق، تحقیقاتی شواہد اور انٹیلیجنس رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ ان کتابوں کے ذریعے نوجوانوں میں شدت پسندی، دہشت گردوں کی تعریف، سکیورٹی اداروں کی کردار کشی اور علیحدگی پسند جذبات کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان کتابوں کے مواد نے نوجوانوں کو ’’قربانی، مظلومیت اور دہشت گردوں کی ہیرو کے طور پر تصویر کشی‘‘ جیسے نظریات سے متاثر کیا۔

یہ کتابیں بھارتی شہری تحفظ قانون 2023 (Bhartiya Nagarik Suraksha Sanhita 2023) کی دفعہ 98 کے تحت ضبط کی جائیں گی جبکہ بھارتی نیائے سنہیتا 2023 (Bhartiya Nyaya Sanhita 2023) کی دفعات 152، 196 اور 197 کے تحت ان کتابوں کے مصنفین، پبلشرز یا تقسیم کاروں کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔

پابندی کی زد میں آنے والی چند اہم کتابیں اور مصنفین:

1. کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں – پیوتر بالسیرووچ اور اگنیئزسکا کوشیزوسکا

2. کشمیر کی آزادی کی جدوجہد – محمد یوسف سراف

3. کشمیر کو نوآبادی بنانا: ریاستی تشکیل بھارتی قبضے کے تحت – حفصہ کنجوال (اسٹینفورڈ یونیورسٹی پریس)

4. کشمیر کی سیاست اور ریفرنڈم – ڈاکٹر عبدالجبار گوکھامی

5. کیا تمہیں کنن پوش پورہ یاد ہے؟ – عصار بتول و دیگر

6. مجاہد کی اذان – امام حسن البنا شہید (مرتب: مولانا محمد عنایت اللہ سبحانی)

7. الجہاد فی الاسلام – مولانا مودودی

8. آزاد کشمیر – کرسٹوفر اسنیڈن

9. کشمیر میں قبضے کے خلاف مزاحمت – ہیلے ڈشنسکی، آتھر ضیا، منہ بھٹ و دیگر

10. جمہوریت اور قوم کے درمیان (کشمیر میں خواتین اور عسکریت پسندی) – سیما قاضی

11. متنازعہ زمینیں – سمنترہ بوس

12. مستقبل کی تلاش میں (کشمیر کی کہانی) – ڈیوڈ دیوداس

13. کشمیر تنازعہ: بھارت، پاکستان اور نہ ختم ہونے والی جنگ – وکٹوریا شوفیلڈ

14. کشمیر تنازعہ 1947 تا 2012 – اے جی نورانی

15. کشمیر چوراہے پر (اکیسویں صدی کے تنازعے کا احوال) – سمنترہ بوس

16. ایک منہدم ریاست (آرٹیکل 370 کے بعد کشمیر کی ان کہی کہانی) – انورادھا بھاسن

17. گمشدگی کی مزاحمت (کشمیر میں فوجی قبضہ اور خواتین کی سرگرمی) – آتھر ضیا

18. دہشت گردی کا سامنا – اسٹیفن پی کوہن (مرتب: معروف رضا)

19. قید میں آزادی (کشمیر کی سرحدوں پر شناخت کی جدوجہد) – رادھیکا گپتا

20. کشمیر: آزادی کا مقدمہ – طارق علی، ہلال بھٹ، اروندھتی رائے و دیگر

21. آزادی – اروندھتی رائے

22. امریکہ اور کشمیر – ڈاکٹر شمشاد شان

23. کشمیر میں قانون اور تنازعہ کا حل – پیوتر بالسیرووچ اور اگنیئزسکا کوشیزوسکا

24. تاریخِ سیاست کشمیر – ڈاکٹر آفاق

25. کشمیر اور جنوبی ایشیا کا مستقبل – مرتبین: سگاتا بوس اور عائشہ جلال

عوامی و دانشور حلقوں کا ردعمل:

مصنفین اور علمی حلقے اس فیصلے کو آزادی اظہارِ رائے اور علمی آزادی پر حملہ قرار دے رہے ہیں۔ خاص طور پر وہ کتابیں جو عالمی جامعات اور مشہور اداروں سے شائع ہوئیں، ان پر پابندی شدید تنقید کی زد میں ہے۔

حکومتی موقف:
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام نوجوانوں کو شدت پسندی سے بچانے، علیحدگی پسند بیانیے کو روکنے اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ناگزیر تھا۔

مزید خبریں