اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور فرینڈز آف کشمیر کے نائب چیئرمین عبد الحمید لون نے اپنے بیان میں کہا کہ مودی انتظامیہ نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں آزادی کے حامی کارکنوں کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی آزادی کی خواہش کو دبانے کے لیے خوف اور دہشت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن یہ کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔
عبد الحمید لون نے مزید کہا کہ کشمیری مسلسل اپنے حقوق اور خود مختاری کے لیے عزم کا مظاہرہ کرتے آئے ہیں، اور انہیں درپیش مشکلات اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے باوجود وہ اپنی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹے۔
بھارت کی حکمت عملیوں میں زیادتی کی طاقت کا استعمال، فرقہ وارانہ تقسیم کی کوششیں اور سیاسی بیانیے کی ہیرا پھیری شامل ہیں، لیکن ان سب کے باوجود کشمیریوں کا آزادی کے لیے عزم مضبوط ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ نے یہ ثابت کیا ہے کہ کشمیری اپنے حقوق کے لیے ایک ساتھ متحد ہوتے ہیں، جیسے کہ 1989 کی عوامی بغاوت میں دیکھنے کو ملا۔
عبد الحمید لون نے کہا کہ نریندر مودی اور امیت شاہ کی جبر پر مبنی پالیسی کشمیریوں کی جدوجہد کو ختم نہیں کر سکتی۔ ان کے جبر کے باوجود کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اہمیت قائم ہے۔
مزید پڑھیں: کشمیر سے متعلق بھارتی وزیراعظم کا بیان گمراہ کن ہے،ترجمان دفتر خارجہ
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کی بھارت کے خلاف مزاحمت نے “نارملسی” کے بھارتی بیانیے کو چیلنج کیا ہے۔
عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کا پرامن حل صرف بات چیت اور کشمیریوں کے اس حق کو تسلیم کرنے کے ذریعے ممکن ہے، نہ کہ بھارت کے خوف اور دہشت کے ذریعے آزادی کی خواہش کو دبا کر۔