هفته,  27 دسمبر 2025ء
باقاعدہ ماؤتھ واش کا استعمال بلڈ پریشر بڑھا سکتا ہے، تحقیق میں انکشاف

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) ماؤتھ واش اور بلڈ پریشر کے درمیان تعلق ڈھونڈنے کے لیے کی گئی متعدد ریسرچ اسٹڈیز کے ایک میٹا مطالعے میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ باقاعدہ جراثیم کش ماؤتھ واش کا استعمال ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔

ریسرچ اسٹڈی کے مطابق ماؤتھ واش زبان اور مسوڑھوں کے مفید بیکٹیریا کو ختم کر دیتا ہے، جو نائٹرک آکسائیڈ پیدا کرنے میں مددگار ہوتے ہیں، نائٹرک آکسائیڈ کی کمی سے خون کی نالیوں کی نرمی متاثر ہو جاتی ہے اور بلڈ پریشر نارمل رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔

محققین کے مطابق ماؤتھ واش کے بار بار استعمال سے بلڈ پریشر کے معمولات میں خلل پیدا ہونے کا اثر اس لیے ہوتا ہے کیوں کہ ماؤتھ واش مفید بیکٹیریا کو ختم کر دیتا ہے، جو غذائی نائٹریٹ کو نائٹرک آکسائیڈ میں بدلنے میں مدد دیتے ہیں، نائٹرک آکسائیڈ خون کی نالیوں کو ڈھیلا کرتا ہے اور بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں مددگار ہوتا ہے۔

محققین نے 9 مختلف مطالعات کا تجزیہ کیا، جن میں 40 سے 60 سال کے 6384 بالغ افراد شامل تھے۔ ان کے نتائج سے پتا چلا کہ باقاعدہ ماؤتھ واش استعمال کرنے والوں میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ معمولی مگر شماریاتی لحاظ سے معنی خیز طور پر زیادہ تھا۔ تعلق اتنا مضبوط تھا کہ اسے دستاویزی شکل دی جا سکتی ہے، اور اس کی بنیادی وجہ منہ میں مفید بیکٹیریا کے نقصان سے نائٹرک آکسائیڈ کی کمی ہے۔ دن میں دو یا زیادہ بار مسلسل استعمال سب سے زیادہ خطرناک ہے۔

مزید پڑھیں: اوورسیز پاکستانیوں کیلئے خوشخبری، موبائل فون پر ٹیکس میں کمی پر غور

پچھلی ایک تحقیق سے بھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ ماؤتھ واش کے مسلسل استعمال کا تعلق ذیابیطس کے ابتدائی علامات سے بھی ہے، اور نئے نتائج سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ جراثیم کش ماؤتھ واش نائٹرک آکسائیڈ کے راستوں کے ذریعے دل اور خون کی نالیوں پر اثر ڈال سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کبھی کبھار ماؤتھ واش استعمال کرنا نقصان دہ نہیں، لیکن دن میں دو یا زیادہ بار مسلسل استعمال اور خاص طور پر

مزید خبریں