منگل,  16 دسمبر 2025ء
کھیرا ہر شخص کیلیے مفید نہیں، لیکن کیوں؟ ماہر غذائیت نے بڑی وجہ بتا دی

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) کھیرا عمومی طور پر صحت بخش غذا سمجھا جاتا ہے اور وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد میں خاصی مقبول ہے۔

ماہرین کے مطابق کھیرے میں پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے یہ جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ لوگ عموماً اسے سلاد، رائتہ، جوس اور اسموتھیز کی شکل میں استعمال کرتے ہیں، جو ایک صحت مند عادت سمجھی جاتی ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق کھیرے میں 95 فیصد سے زیادہ پانی پایا جاتا ہے، جبکہ یہ وٹامن کے، وٹامن سی، پوٹاشیم، میگنیشیم اور فائبر جیسے اہم غذائی اجزا سے بھی بھرپور ہوتا ہے۔ کھیرا پانی کی کمی سے بچاؤ، ہاضمے کی بہتری، ہڈیوں کی مضبوطی اور جسم میں سوزش کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے اور جلد کی صحت بہتر بنانے میں بھی کھیرے کا کردار اہم مانا جاتا ہے۔

تاہم ماہرین صحت خبردار کرتے ہیں کہ جہاں کھیرے کے بے شمار فوائد ہیں، وہیں کچھ مخصوص طبی مسائل میں مبتلا افراد کے لیے اس کا استعمال نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب جہاں کھیرا کھانے کے بہت سے فوائد ہیں وہیں ماہرین صحت کے مطابق کچھ لوگوں کو کھیرا کھانے سے گریز بھی کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: اڈیالہ جیل حکام نے عمران خان کی صحت سے متعلق افواہیں مسترد کر دیں

بلغم اور سانس کے مسائل:

بھارتی ماہر غذائیت شویتا شاہ کے مطابق کھیرے کی فطرت ٹھنڈی ہوتی ہے، جو جسم میں بلغم بڑھا سکتی ہے۔ نزلہ، کھانسی، دمہ، سانس کی الرجی، سائنوس یا برونکائٹس کے مریضوں کو کھیرے سے گریز کرنا چاہیے، خصوصاً سردیوں کے موسم میں۔ کھیرے کے استعمال سے ناک بند ہونے، کھانسی یا سانس کی تکلیف بڑھنے کا خدشہ رہتا ہے۔

کمزور نظامِ ہاضمہ:

اگرچہ کھیرے میں موجود فائبر ہاضمے کے لیے مفید ہوتا ہے، لیکن حساس معدہ رکھنے والے افراد کے لیے یہ مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ کھیرے میں پایا جانے والا قدرتی مرکب کیوکربیٹاسن بعض افراد میں گیس، اپھارہ اور بدہضمی کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر وہ افراد جو چڑچڑاپن آنتوں کے سنڈروم (IBS) یا معدے کے دیگر مسائل میں مبتلا ہوں۔

جوڑوں کا درد:

ماہرین کے مطابق جوڑوں کے درد، سوجن یا گٹھیا کے مریضوں کو بھی کھیرے سے احتیاط برتنی چاہیے۔ آیوروید کے مطابق کھیرے کی سرد تاثیر بعض حساس افراد میں بلغم بڑھا کر جوڑوں کے درد یا سوجن کو مزید بڑھا سکتی ہے، خاص طور پر سرد موسم میں۔

پیشاب کی نالی کے مسائل:

کھیرے میں پانی کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے اس میں قدرتی طور پر پیشاب آور خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ پیشاب کی نالی کے انفیکشن یا دیگر مسائل میں مبتلا افراد کے لیے کھیرے کا زیادہ استعمال نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، اس لیے انہیں یا تو مکمل پرہیز یا محدود مقدار میں استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

ذیابیطس کے مریض:

کھیرے کو عام طور پر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے محفوظ سمجھا جاتا ہے، تاہم کھیرے کے بیج خون میں شوگر کی سطح کو ضرورت سے زیادہ کم کر سکتے ہیں، خاص طور پر ان افراد میں جو انسولین یا شوگر کم کرنے والی ادویات استعمال کر رہے ہوں۔ زیادہ مقدار میں بیج کھانے سے چکر آنا، کمزوری، لرزنا اور تھکن جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔

رات کے وقت کھیرے سے احتیاط

ماہرین غذائیت عموماً رات کے وقت کھیرے کے استعمال سے منع کرتے ہیں۔ کھیرے کو ہضم ہونے میں وقت لگتا ہے اور اس میں پانی کی زیادہ مقدار رات کو بار بار باتھ روم جانے کا سبب بن سکتی ہے، جس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ کھیرے کی ٹھنڈی تاثیر بھی رات کے وقت جسم کے لیے موزوں نہیں سمجھی جاتی۔

مزید خبریں