اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) ملک بھر میں سپر فلو وائرس کے کیسز سامنے آ گئے۔
طبی ماہرین سپر فلو کے بارے میں عوام کو سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نزلہ زکام کو ہرگز معمولی نہ سمجھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ موسم میں پھیلنے والا سپر فلو عام فلو نہیں بلکہ انفلوئنزا اے (H3N2) وائرس سے جڑا ہوا ہے، جو عام فلو کے مقابلے میں زیادہ خطرناک اور تیزی سے منتقل ہونے والا وائرس ہے۔
سپر فلو کی علامات عام نزلہ زکام سے زیادہ شدید ہوتی ہیں، اس کی علامات میں سر درد، تیز بخار، شدید کھانسی، گلے میں خراش، جسم اور پٹھوں میں شدید درد، غیر معمولی تھکن محسوس ہونا شامل ہے۔
سپر فلو کے کیسز میں بعض مریضوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ علامات ظاہر ہونے پر فوری طور پر معالج سے رابطہ کیا جائے کیونکہ بروقت علاج نہ ہونے کے باعث مرض شدید ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: اڈیالہ جیل حکام نے عمران خان کی صحت سے متعلق افواہیں مسترد کر دیں
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سپر فلو اگر بڑھ جائے تو مریضوں، خصوصاً بچوں، بزرگوں اور دیگر بیماریوں میں مبتلا افراد کو وینٹی لیٹر پر منتقل کیے جانے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔











