بدھ,  22 اکتوبر 2025ء
فنڈز ختم، مہم بند؟ عالمی ادارہ صحت کی خطرناک وارننگ سامنے آگئی

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ فنڈز کی شدید کمی کے باعث دنیا بھر میں پولیو کے خاتمے کی کوششیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

ادارے کے مطابق پولیو کے خلاف عالمی مہم گلوبل پولیو ایریڈیکیشن انیشی ایٹو کو ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے مالی خسارے کا سامنا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر برائے پولیو خاتمہ جمال احمد نے کہا کہ فنڈز میں نمایاں کمی کا مطلب ہے کہ بعض اہم سرگرمیاں سرے سے انجام نہیں دی جا سکیں گی۔

ماہرین کے مطابق اس کمی کی بنیادی وجہ بین الاقوامی امداد میں کمی ہے، خاص طور پر امریکہ، برطانیہ اور جرمنی کی جانب سے عطیات میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فنڈز کی قلت کے باعث پولیو کے خطرناک علاقوں میں ویکسینیشن اور نگرانی پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جبکہ کم خطرے والے علاقوں میں مہم محدود یا معطل کی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: ہیپاٹائٹس ڈی: عالمی ادارہ صحت سے ’کینسر‘ کا ٹائٹل پانے والی یہ نئی بیماری کیا ہے؟

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ اگر مالی امداد میں فوری اضافہ نہ کیا گیا تو گزشتہ کئی دہائیوں کی محنت ضائع ہونے کا خطرہ ہے۔

واضح رہے کہ پولیو کے خاتمے کی عالمی مہم 1988 میں شروع ہوئی تھی جس کے بعد کیسز میں نمایاں کمی آئی، تاہم وائرس اب بھی افغانستان اور پاکستان میں موجود ہے، سال 2025 میں ان دونوں ممالک سے جنگلی پولیو کے 36 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ ویکسین سے پیدا ہونے والے پولیو کے 149  کیسز مختلف ممالک میں سامنے آئے ہیں۔

مزید خبریں