اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) یونیورسٹی آف کیمبرج کے سائنسدانوں نے انسانی اسٹیم سیلز استعمال کرتے ہوئے خون کے خلیات پیدا کرنے کا ایک نیا طریقہ دریافت کیا ہے، جو انسانی جنین میں قدرتی عمل کی نقل کرتا ہے۔
بین الاقوامی جریدے میں شائع رپورٹ کے مطابق اس دریافت سے نہ صرف خون کی بیماریوں جیسے لیوکیمیا کی تحقیق ممکن ہوگی بلکہ مستقبل میں خون کے اسٹیم سیلز کو ٹرانسپلانٹ کے لیے طویل مدت تک تیار کیا جا سکتا ہے۔
ان اسٹیم سیلز کو ہیماٹوپائٹک اسٹیم سیلز بھی کہا جاتا ہے، یہ ابتدائی خلیات ہیں جو کسی بھی قسم کے خون کے خلیے میں تبدیل ہو سکتے ہیں، جن میں سرخ خلیات شامل ہیں جو آکسیجن لے جاتے ہیں اور سفید خلیات جو مدافعتی نظام کے لیے ضروری ہیں۔
مزید پڑھیں: زمین کی اندرونی تہہ میں کیا چھپا ہے، سائنسدان جاننے میں کامیاب
سینئر مصنف پروفیسر عظیم سرانی نے کہا کہ یہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، مگر لیبارٹری میں انسانی خون کے خلیات پیدا کرنا مستقبل کی ری جنریٹو تھراپیز کے لیے ایک اہم قدم ہے، جو مریض کے اپنے خلیات سے نقصان شدہ ٹشوز کی مرمت کر سکتی ہیں۔