جمعرات,  09 اکتوبر 2025ء
پاکستان میں پہلی بار کار ٹی سیلز ٹیکنالوجی متعارف، کینسر کے مریضوں کے لیے امید کی نئی کرن

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان میں طب کے شعبے میں تاریخی پیش رفت کرتے ہوئے پہلی بار کار ٹی سیلز ٹیکنالوجی کے ذریعے کینسر اور جینیاتی بیماریوں کے علاج کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ یہ اقدام ملک میں سیل اور جین تھراپی کے فریم ورک کے قیام کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے، جو پاکستان میں جدید طبی تحقیق اور علاج کے نئے دور کی بنیاد بنے گا۔

اسلام آباد میں منعقدہ راؤنڈ ٹیبل ڈسکشن میں طبی ماہرین، محققین، تعلیمی اداروں، صنعتی شعبے اور ریگولیٹری اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں کیمبرج جینیٹکس یو کے، امریکہ اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے نامور سائنسدانوں اور ڈاکٹروں نے اپنی شرکت سے اس تھراپی کو ملک میں متعارف کروانے کے لیے سفارشات پیش کیں تاکہ یہ علاج مقامی سطح پر محفوظ، مؤثر اور قابلِ رسائی ہو سکے۔

مزید پڑھیں: ذیابیطس کی تشخیص ہو گئی؟ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے اپنائیں یہ آسان عادات

ڈاکٹر عبید علی نے بتایا کہ کار ٹی سیلز، کائمیریک اینٹی جن ریسیپٹر ٹی سیلز ٹیکنالوجی ہے، جو مریض کے مدافعتی خلیوں کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ صرف کینسر کے خلیوں کو نشانہ بنائیں اور صحت مند خلیوں کو نقصان نہ پہنچائیں۔

ڈاکٹر سلمان گیلانی نے کہا کہ روایتی کیموتھراپی میں صحت مند خلیے بھی متاثر ہوتے ہیں، لیکن یہ ٹیکنالوجی زیادہ محفوظ اور ہدفی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں یہ علاج مہنگا ہے مگر پاکستان میں اسے کم لاگت پر دستیاب کروانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ عام مریض بھی مستفید ہو سکیں۔

ڈاکٹر عاصم راؤف نے بتایا کہ ہمارا مقصد کینسر کی پیچیدہ اور جان لیوا بیماریوں میں موت کے خطرے کو کم کرنا ہے۔ پاکستان عالمی معیار کی جدید طبی ٹیکنالوجیز اپنے ملک میں لانے کے لیے کوشاں ہے تاکہ مریضوں کو بیرون ملک جانے کی ضرورت نہ پڑے۔

شیخ ثاقب نے بتایا کہ کیمبرج یونیورسٹی کی سپن آؤٹ کمپنی کے تعاون سے پاکستان میں سیل اور جین تھراپی کے تحقیق و ترقی کے مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ چار سال کی محنت کے بعد کار ٹی سیلز تھراپی اب کلینیکل مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ یہ تھراپی خاص طور پر ان مریضوں کے لیے مفید ہے جن کے بون میرو ٹرانسپلانٹ ناکام ہو چکے ہیں یا بیماری دوبارہ لوٹ آئی ہو۔

ماہرین کے مطابق، پاکستان میں کینسر کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور روایتی علاج مہنگے اور تکلیف دہ ہیں۔ کار ٹی سیلز تھراپی بیماری کی جڑ پر اثر انداز ہوتی ہے اور بہتر نتائج دیتی ہے۔

شیخ ثاقب نے کہا کہ اگر حکومت اور نجی شعبہ اس منصوبے کی حمایت کرے تو جلد ہی پاکستان میں کینسر کے علاج کے میدان میں ایک نئی امید جگمگا سکتی ہے۔

مزید خبریں