اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز):پمز ہسپتال اسلام آباد کی تمام یونینز کا ایک ہنگامی اجلاس چوہدری قمر گجر کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں شرکاء نے وفاقی بجٹ 2025 کو متفقہ طور پر مسترد کر دیا۔ اجلاس میں نرسنگ، پیرا میڈیکل، نان میڈیکل اور آفیسر ویلفیئر یونینز کے نمائندگان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اجلاس میں نرسنگ یونین کی جانب سے رضا سومرو، میڈم نائلہ، جیسی، مطیع اللہ سومرو اور میڈم عصمت، پیرا میڈیکل یونین کے صدر چوہدری انس، ثنااللہ بھٹی، راجہ شعیب، آفیسر ویلفیئر یونٹ سے راجہ امجد، ڈاکٹر فیاض چوہدری، جبکہ نان میڈیکل اسٹاف کی نمائندگی شاہد خٹک، ثاقب قریشی، الطاف نائچ، فیصل تنولی، ساجد غفور، اور چوہدری خالد نے کی۔
مزید پڑھیں: وفاقی سرکاری ملازمین کا وزارت خزانہ کے سامنے “یومِ تشکر یا احتجاج”—دھرنا جاری
یونین رہنماؤں نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین وفاقی بجٹ میں مسلسل ہیلتھ ملازمین کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر قومی بحران — خواہ وہ جنگ ہو یا وبا — میں ہیلتھ ورکرز اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر خدمات انجام دیتے ہیں، ان کی چھٹیاں منسوخ کی جاتی ہیں اور ایمرجنسی نافذ کی جاتی ہے، مگر مالی مراعات اور الاؤنسز کی تقسیم کے وقت انہیں مکمل طور پر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
رہنماؤں نے بجٹ میں ہیلتھ ملازمین کے لیے کسی قسم کی مالی سہولیات نہ ہونے پر گہری مایوسی اور شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیگر اداروں کو ڈسپیئرٹی الاؤنسز سے نوازا جا رہا ہے، جبکہ صحت کے شعبے کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
اجلاس کے اختتام پر یونین قائدین نے اعلان کیا کہ آئندہ ہفتے ہفتے کے روز ایک جنرل باڈی اجلاس طلب کیا جائے گا، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل اور ممکنہ احتجاجی اقدامات پر غور کیا جائے گا۔