خون کا رنگ سرخ ہونے کے باوجود ہماری رگیں سبز کیوں نظر آتی ہیں؟

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) خون کا رنگ عام طور پر سرخ ہوتا ہے مگر ہماری جلد کی رگیں سبز یا نیلی ہوتی ہیں۔

تو کیا آپ کو معلوم ہے کہ اگر خون سرخ ہوتا ہے تو رگیں سبز کیوں نظر آتی ہیں؟

اکثر رگیں جسم کے ٹیشوز سے آکسیجن سے خالی خون کو واپس دل تک پہنچانے کا کام کرتی ہیں۔ رگیں یا نسیں بنیادی طور پر خون کی شریانوں کی ہی ایک قسم ہوتی ہیں۔

زیادہ تر رگیں جسم کے ٹشوز سے آکسیجن سے خالی خون کو واپس دل تک پہنچانے کا کام کرتی ہیں۔

جسم میں 3 اقسام کی رگیں موجود ہوتی ہیں جن میں سے ایک پلمونری (pulmonary veins) ڈیپ وینس (deep veins) اور سپرفیشل (superficial veins) کہلاتی ہیں۔

ان میں سے superficial veins وہ رگیں ہوتی ہیں جو ہمیں ہاتھوں اور جسم کے دوسرے حصوں پر دکھائی دیتی ہیں۔

رگوں کی رنگت سبز آنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ رنگوں کی ویو لینتھ میں چھپی ہوئی ہے۔

ویو لینتھ سے مراد وہ روشنی ہے جو ہماری آنکھوں کو نظر آتی ہیں اور اس کے مطابق رنگوں کو شناخت کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں: بچے سکول گئے اور جنت چلے گئے، خونی ڈمپرز ماؤں کے لال نگلنے لگے

لال رنگ کی ویو لینتھ سب سے طویل ہوتی ہے مگر اس میں توانائی کی مقدار سب سے کم ہوتی ہے۔

وہیں رگوں کا سبز یا نیلا نظر آنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ جِلد اور ٹشوز کی تہوں کے نیچے ہوتی ہیں۔

جِلد اور ٹشوز سرخ رنگ کی ویو لینتھ کو زیادہ جذب کرتے ہیں مگر ہماری آنکھوں میں زیادہ توانائی والی ویو لینتھ پہنچتی ہیں جس کی وجہ سے رگیں سبز یا نیلے رنگ کی نظر آتی ہیں۔

اگر آپ کی جِلد ہلکے رنگ (جیسے سفید) رنگ کی ہے تو پھر نیلی یا سبز رگیں نظر آنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

مزید خبریں