لندن(صبیح ذونیر) برطانیہ نے تمباکو نوشی سے نجات کی ایک گولی تیار کی ہے جسے لوگوں کو مفت فراہم کیا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس نے اینٹی اسموکنگ گولی varenicline تیار کی ہے، اور یہ امید ظاہر کی ہے کہ اس دوا سے تمباکو سے متعلق سنگین بیماریوں کے علاج کی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
این ایچ ایس کا کہنا ہے کہ ’ویرینکلائن‘ گولی برطانوی اسموکرز کو مفت دی جائے گی، اور تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ نکوٹین کی عادت ختم کرنے کے لیے ببل گم یا پیچز جیسے روایتی طریقوں کی نسبت ویرینکلائن زیادہ مؤثر ہے۔
این ایچ ایس نے رواں ہفتے یہ اعلان کیا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والے تقریباً 85 ہزار برطانوی یہ اینٹی اسموکنگ دوا حاصل کرنے کے اہل ہوں گے، اور اس کے ساتھ ساتھ انھیں تمباکو نوشی چھوڑنے میں مدد کے لیے ’بی ہیورل سپورٹ‘ بھی فراہم کی جائے گی۔
یونیورسٹی کالج لندن کی طرف سے کی گئی تحقیق کے مطابق اس دوا کے استعمال سے اگلے پانچ برسوں میں سگریٹ نوشی سے ہونے والی تقریباً 9,500 اموات کو روکا جا سکتا ہے۔ این ایچ ایس کے چیف ایگزیکٹو امانڈا پریچرڈ نے بتایا کہ ’’روز کھائی جانے والی یہ سادہ گولی ان لوگوں کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے جو تمباکو نوشی چھوڑنا چاہتے ہیں۔‘‘
برطانیہ میں 2023 کی مردم شماری کے مطابق 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تقریباً 11.9 فی صد بالغ (تقریباً 6 ملین افراد) تمباکو نوشی کرتے ہیں۔ برطانیہ میں ملک کے لحاظ سے بالغ تمباکو نوشوں کی تعداد درج ذیل ہے: انگلینڈ 11.6 فی صد، ویلز 12.6 فی صد، اسکاٹ لینڈ 13.5 فی صد، اور شمالی آئرلینڈ 13.3 فی صد۔
ویرینکلائن دوا کیا ہے؟
دراصل یہ ایک پرانی دوا چیمپکس (Champix) کا نیا ورژن ہے، جو 2006 میں فائزر نے تیار کی تھی، تاہم اس میں شامل نائٹروسامین (کینسر پیدا کرنے کی صلاحیت والا مادہ) سے متعلق خدشات کی وجہ سے اکتوبر 2021 میں اسے واپس لے لیا گیا۔ اس کے بعد اگست 2024 میں انسداد تمباکو نوشی کی یہ گولی ’ویرینکلائن‘ کے نام سے نئے سرے سے متعارف کرائی گئی، اور رواں مہینے برطانوی ہیلتھ ریگولیٹری ایجنسی سے اسے باضابطہ طور پر منظور کیا گیا۔
ویرینکلائن نامی یہ دوا ایک ’’نکوٹین ریسیپٹر ایگونسٹ‘‘ کے طور پر کام کرتی ہے، یہ ایک ایسا مادہ ہے جو دماغ میں ایک مخصوص قسم کے رسیپٹر کو متحرک کر دیتا ہے، نکوٹین دماغ کے جس علاقے میں کام کرتا ہے یہ ایگونسٹ اسی علاقے میں کام کرتا ہے۔ یہ دوا دماغ پر نکوٹین کے اثر کو کم کرتی ہے، یہ نکوٹین کی خواہش کو بھی کم کر دیتی ہے اور اس طرح واپسی کی علامات کو روک دیتی ہے۔ اس سے مریضوں کو نکوٹین کا استعمال کیے بغیر ریسیپٹرز کو متحرک کرنے کا ایک کنٹرول طریقہ فراہم ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: پرواز کے دوران پائلٹ شوہر کو ہارٹ اٹیک، اہلیہ نے حاضر دماغی سے جہاز لینڈ کردیا
معالجین نکوٹین کی خواہش کو کامیابی سے ختم کرنے کے لیے 12 سے 24 ہفتوں کے درمیان انسداد تمباکو نوشی کی یہ گولی لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ این ایچ ایس کی ویب سائٹ کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق روزانہ ایک سے دو گولیاں کھانی چاہئیں، اور اسموکرز عادت ترک کی کوشش کرنے سے ایک یا دو ہفتے پہلے گولیاں لینا شروع کریں۔
گولی کے ضمنی اثرات میں شامل ہیں: بیمار محسوس کرنا یا ہونا، نیند میں دشواری (بے خوابی)، کبھی کبھی عجیب وغریب خواب دیکھنا، منہ خشک ہونا، قبض یا اسہال، سر درد، غنودگی محسوس کرنا، چکر آنا۔