اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) جسمانی وزن میں اضافہ ہر ایک کو فکرمند کردیتا ہے اور اس سے نجات کے لیے کافی کوششیں کی جاتی ہیں۔
مختلف سرگرمیاں جیسے چہل قدمی، دوڑنا، ورزش یا سائیکلنگ کی مدد بھی لی جاتی ہے، مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ صرف پانی پینے سے بھی جسمانی وزن میں کسی حد تک کمی لانا ممکن ہے؟
اس کی وجہ یہ ہے کہ مناسب مقدار میں پانی پینا غذا کو زیادہ کھانے سے روکنے میں مدد فراہم کرتا ہے جس سے جسمانی وزن میں اضافہ نہیں ہوتا۔
اس سے ہٹ کر بھی ایسی وجوہات موجود ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ پانی پینا کیلوریز کو جلانے اور جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
پانی پینے سے زیادہ کیلوریز جلتی ہیں
پانی پینے سے کیلوریز جلنے کی تعداد بڑھتی ہے ، اگر آپ کو علم نہ ہو تو جان لیں کہ کیلوریز کو جسم توانائی کے طور پر استعمال کرتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق بالغ افراد میں پانی پینے کے بعد 10 منٹ کے اندر توانائی کے اخراج میں 24 سے 30 فیصد اضافہ ہوجاتا ہے اور یہ سلسلہ کم از کم 60 منٹ تک برقرار رہتا ہے۔
زیادہ جسمانی وزن والی خواتین پر ہونے والی ایک تحقیق میں دن بھر میں معمول سے ایک لیٹر زیادہ پانی پینے کے اثرات کا تجزیہ کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ 12 ماہ کے عرصے میں ان خواتین نے اضافی 2 کلوگرام جسمانی وزن کم کیااور یہ اس لیے متاثر کن ہے کیونکہ ان خواتین نے زیادہ پانی پینے کے علاوہ طرز زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق آدھا لیٹر پانی پینا اضافی 23 کیلوریز جلاتا ہے اور سالانہ بنیادوں پر یہ تعداد 17 ہزار کیلوریز بن جاتی ہے یا یوں کہہ لیں کہ 2 کلو گرام چربی۔
رپورٹس میں عندیہ دیا گیا کہ ٹھنڈا پانی پینے سے یہ نتائج بہتر ہوجاتے ہیں کیونکہ جب آپ ٹھنڈا پانی پیتے ہیں تو جسم کو اپنا درجہ حرارت بڑھانے کے لیے اضافی کیلوریز کو جلانا پڑتا ہے۔
کھانے سے پہلے پانی پینا اشتہا کم کرے
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہر بار کھانے سے قبل پانی پینا آئندہ 12 ہفتوں میں جسمانی وزن میں 2 کلوگرام تک کمی لاسکتا ہے کیونکہ اس سے کھانے کی خواہش کم ہوتی ہے۔
درمیانی عمر کے موٹاپے کے شکار افراد پر ہونے والی ایک تحقیق کو ہر بار کھانے سے قبل پانی پینے کا کہا گیا تو ان کا جسمانی وزن کھانے سے پہلے پانی نہ پینے والے گروپ سے 44 فیصد زیادہ کم ہوا۔
زیادہ پانی پینا کم کھانا ممکن بنائے
پانی قدرتی طور پر کیلوری فری ہوتا ہے تو اسی لیے اسے کم کیلوریز جزوبدن بنانے سے منسلک کیا جاتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق جو لوگ دیگر مشروبات کے مقابلے میں پانی کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں وہ اوسطاً دن بھر میں 9 فیصد کم کیلوریز جزوبدن بناتے ہیں۔
پانی پینے کی عادت سے طویل المعیاد بنیادوں پر جسمانی وزن میں اضافے کی روک تھام میں بھی مدد مل سکتی ہے ۔
مزید پڑھیں: تمباکو کی جدید نیکوٹین مصنوعات پر فوری کاروائی عوامی صحت کے لیے ضروری ہے، سپارک
آپ کو کتنا پانی روز پینا چاہیے؟
بیشتر طبی اداروں کی جانب سے ایک دن میں 8 گلاس یا 2 لیٹر پانی پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
مگر یہ حتمی نہیں بلکہ پانی کی مقدار کا انحصار کسی فرد پر ہی ہوتا ہے، مثال کے طور پر اگر کسی فرد کو پسینہ آرہا ہے یا وہ ورزش کرنے کا عادی ہے تو اسے دیگر کے مقابلے میں زیادہ پانی کی ضرورت ہوسکتی ہے۔
معمر افراد اور بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کو بھی پانی کے استعمال پر نظر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ متعدد غذاؤں اور مشروبات جیسے چائے، کافی، گوشت، مچھلی، دودھ، پھلوں اور سبزیوں سے بھی پانی جسم کا حصہ بنتا ہے۔
ایک اچھا اصول تو یہ ہے کہ آپ کو اس وقت ضرور پانی پینا چاہیے جب پیاس محسوس ہو۔
اگر آپ کو سردرد ہے، مزاج بگڑا ہوا ہے، مسلسل بھوک یا توجہ مرکوز کرنے میں مشکل کا سامنا ہے تو ہوسکتا ہے کہ جسم معمولی ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہو اور پانی پینے سے یہ مسائل حل ہوجائیں۔
تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملتا ہے کہ دن بھر میں ایک سے 2 لیٹر پانی پینا جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے کافی ہوتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ اپنے طرز زندگی میں تبدیلی لانا بھی ضروری ہے، ورنہ صرف پانی سے کچھ زیادہ نمایاں فرق نہیں ہوگا۔
اور ہاں بہت زیادہ پانی پینے سے گریز کریں کیونکہ یہ بھی مختلف مسائل کا خطرہ بڑھاتا ہے۔