هفته,  13 دسمبر 2025ء
لاہور میں مہنگی گاڑیوں کے ٹائروں کی چوری کے واقعات: طریقہ واردات کیا ہے؟

لاہور(کرائم رپورٹر) پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور کے ماڈل ٹاؤن، ڈیفنس، کینٹ اور گلبرگ جیسے پوش رہائشی علاقوں میں مہنگی گاڑیوں کے ٹائر چوری ہونے کے واقعات میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی متعدد ویڈیوز اور تصاویر میں کاروں کو اینٹوں پر کھڑا دکھایا گیا ہے جبکہ ان کے تمام ٹائر غائب ہیں۔

یہ واقعات محض انفرادی چوریاں نہیں لگتے بلکہ ایک منظم طریقہ کار کی نشاندہی کرتے ہیں، جہاں چور رات کی تاریکی میں نہایت تجربہ کار انداز میں ٹائر اور الائے رم اتار کر لے جاتے ہیں اور گاڑی کو وہیں چھوڑ کر فرار ہو جاتے ہیں۔

متاثرہ شہریوں کی شکایات سوشل میڈیا اور مقامی میڈیا میں بھی رپورٹ کی گئیں۔ ڈیفنس فیز 6 کے رہائشی محمد عبداللہ نے بتایا کہ ان کی گاڑی رات کو گھر کے باہر پارک تھی۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی پولیس کا ڈکیتی، موٹر سائیکل چوری اور غیر قانونی اسلحہ کے خلاف کامیاب چھاپہ، متعدد ملزمان گرفتار

انہوں نے کہا کہ ’صبح میں نے گاڑی صاف کرنی تھی، لیکن جب باہر آیا تو دیکھا کہ گاڑی کے چاروں ٹائر غائب تھے۔ گاڑی اینٹوں پر کھڑی تھی اور واردات نہایت صفائی سے کی گئی تھی۔ ہم نے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی، جو اب پولیس لے گئی ہے، اس میں چور خود بھی ہنڈا سیوک پر آئے اور چند منٹوں میں یہ کام مکمل کر گئے۔ یوں لگ رہا تھا جیسے وہ اس کام کے ماہر ہوں۔‘

اسی علاقے میں دو دن کے اندر ایک اور خاتون کی گاڑی کے ٹائر بھی گھر کے باہر سے اتار لیے گئے۔ ماڈل ٹاؤن اور کینٹ کے علاقوں میں بھی ایسے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔

پولیس نے حال ہی میں کار ٹائروں کی چوری میں ملوث ایک چار رکنی گروہ کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ گرفتار افراد کی شناخت فضل، ہاشم، غضنفر اور غلام حسین کے ناموں سے ہوئی ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ لاہور کے پوش علاقوں میں اس سے پہلے گاڑیوں کے شیشے چوری ہونے کے واقعات بڑھ گئے تھے، اور اب ٹائروں کی چوری میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اکثر چور بڑی گاڑیوں پر آتے ہیں تاکہ ان پر شبہ نہ ہو۔

مزید خبریں