اتوار,  16 نومبر 2025ء
اسلام آباد: سینئر صحافی پر مبینہ تشدد اور حبسِ بےجا، ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر
اسلام آباد: سینئر صحافی پر مبینہ تشدد اور حبسِ بےجا، ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر

اسلام آباد (منصور ظفر) اسلام آباد میں ایک سینئر صحافی شفیق بھٹی نے مبینہ بدعنوان مجسٹریٹ راجہ شعیب اور ضلعی انتظامیہ کے ڈیلی ویجز اہلکاروں کے خلاف تشدد، حبسِ بےجا اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کر دی ہے۔ یہ پٹیشن آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 199 کے تحت ایڈوکیٹ علی حسین بھٹی کی وساطت سے دائر کی گئی ہے (رٹ پٹیشن نمبر 21480/2025)۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مورخہ 23 اکتوبر 2025 کی شام، صحافی شفیق بھٹی نے باوثوق ذرائع سے اطلاع حاصل کی کہ مبینہ مجسٹریٹ راجہ شعیب ایکسائز آفس انڈسٹریل ایریا کے باہر مالی لین دین میں ملوث ہیں۔ جب صحافی موقع پر پہنچے اور ثبوت کے لیے ویڈیو بنانے لگے، تو مجسٹریٹ نے مخالفت کی اور پرائیویٹ شخص اسامہ نے موبائل فون چھین لیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اس دوران مبینہ مجسٹریٹ اور اہلکاروں نے دھمکیاں دیں، تشدد کیا اور متاثرہ صحافی کو تقریباً پانچ گھنٹے غیر قانونی طور پر تھانہ انڈسٹریل ایریا کی حوالات میں بند رکھا۔ ایف آئی آر درج کرنے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں، اور دستخط و انگوٹھے زبردستی لیے گئے۔

صحافی نے ابتدائی طور پر آئی جی آفس اسلام آباد اور بعد ازاں ڈی آئی جی آپریشنز کو شکایت دی، لیکن درخواست کے باوجود ڈائری نمبر جاری نہ کیا گیا۔ بعد ازاں صحافی نے سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی، لیکن ڈائری نمبر نہ لگنے پر درخواست واپس ہو گئی۔ اس کے بعد معاملہ ہائی کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کے جج جسٹس سید منصور علی شاہ ، جسٹس اطہر من اللہ نے استعفیٰ دے دیا

ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ مبینہ مجسٹریٹ راجہ شعیب، ڈیلی ویجز ملازم اسامہ، اے ایس آئی اعجاز، ڈیوٹی افسر اطہر نیازی اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور شفاف انکوائری عمل میں لائی جائے۔

صحافتی تنظیموں نے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس پریس فریڈم، میڈیا سیفٹی اور ریاستی اہلکاروں کی جوابدہی کے لیے ایک اہم ٹیسٹ کیس ثابت ہو سکتا ہے۔

مزید خبریں