اتوار,  09 نومبر 2025ء
سائبر کرائم ایجنسی کے مزید 13 افسران کے خلاف ایف آئی آر درج

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز): کال سینٹرز سے بھتہ اور غیر قانونی کاروبار کی پشت پناہی کے الزامات پر نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے مزید 13 افسران کے خلاف ایف آئی اے اینٹی کرپشن سیل اسلام آباد میں ایف آئی آر درج کر لی گئی۔

سائبر کرائم ایجنسی کے خلاف کال سینٹرز کے ذریعے ماہانہ کروڑوں روپے کا بھتہ اور غیر قانونی دھندے کی پشت پناہی کے الزامات لگے ہیں، ایف آئی آر میں 2 ایڈیشنل ڈائریکٹرز شہزاد حیدر اور عامر نذیر بھی نامزد کیے گئے ہیں۔

ڈپٹی ڈائریکٹرز سلمان اعوان، حیدر عباس، ندیم احمد خان کے نام بھی مقدمے میں شامل کیے گئے ہیں، سب انسپکٹرز عثمان بشارت، بلال، صارم علی، ظہیر عباس، میاں عرفان بھی نامزد ہو گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر کا انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا اعلان

ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے 25 کروڑ سے زائد رقم لے کر غیر قانونی کال سینٹرز کو تحفظ فراہم کیا، مقدمے میں پرائیوٹ کمپنی کے مالک حسن امیر اور چینی شہری کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔

مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان چھاپوں کے بعد مختلف جگہوں پر جا کر ڈیل کرتے تھے، کال سینٹرز سے ڈیل میں خاتون کے ذریعے بھی پیسے وصول کیے گئے۔

مزید خبریں