هفته,  04 اکتوبر 2025ء
ہر بار خاتون ہی نشانے پر کیوں؟ لاہور میں ظلم کا ایک اور داستان رقم! کرائم کی دنیا سے بڑی خبر

لاہور(ایم اے شام) شاہدرہ لاہور سے ایک دل دہلا دینے والی خبر سامنے آئی ہے جہاں ایک استاد سرمد نعیم نے اپنے شاگردوں کے ساتھ مل کر فرحین نامی لڑکی کے ساتھ انتہائی ظلم و ستم کیا۔ فرحین جب کمپیوٹر کلاسز لینے جاتی تھی تو اس استاد نے شادی کا جھانسہ دے کر اسے اپنی دکان پر لے جایا، جہاں اس کے ساتھ ایسا بدترین سلوک کیا گیا کہ اسے بیان کرنا بھی مشکل ہے۔

فرحین کے اہل خانہ کو جب اس دردناک حقیقت کا علم ہوا تو انہوں نے اس کی تعلیم روک کر اسے شادی کروا دی۔ مگر گھریلو مسائل اور مالی مشکلات کے باوجود، تقریباً 5 سے 6 سال بعد سرمد نعیم دوبارہ فرحین کی زندگی میں واپس آگیا۔ اب نہ صرف وہ خود فرحین کا استحصال کرتا ہے بلکہ اس کے ساتھ 14 سے 15 افراد بھی شامل ہیں، جو اس کی ویڈیوز بناتے ہیں اور اسے نشے کی لت میں مبتلا کرتے ہیں۔

جب ان افراد کو فرحین سے دل برداشتہ ہوا تو انہوں نے مطالبہ کیا کہ اب وہ اپنی 13 سالہ بیٹی کو بھی ان کے سامنے پیش کرے، لیکن فرحین نے اس مطالبے کو سختی سے مسترد کر دیا۔ فرحین کی شادی 15 سال قبل ہوئی تھی اور اب اس کا شوہر اس کا خیال رکھ رہا ہے اور اس کا علاج کروا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن: فائرنگ، گرفتاریاں، منشیات و اسلحہ برآمد

فرحین نے ہمت دکھاتے ہوئے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں یہ دردناک حقائق بیان کیے ہیں۔ اس واقعے نے معاشرے میں سنگین نوعیت کے مسائل کو اجاگر کر دیا ہے اور عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ اپنی اولاد پر نظر رکھیں اور ایسے درندوں سے ہوشیار رہیں۔

سی سی ڈی سمیت متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ فوری طور پر اس کیس کی تفتیش کریں اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں تاکہ معاشرہ محفوظ بنایا جا سکے۔

مزید خبریں