جمعه,  05  ستمبر 2025ء
اسلام آباد پولیس کا ظلم و ستم، شریف شہری پر تشدد، زبردستی پیسے لینے کا انکشاف

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ کی حدود میں پولیس گردی کا ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ڈولفن فورس اور تھانہ گولڑہ کے اہلکاروں نے ایک بے گناہ شہری کو بلاجواز روکا، تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں زبردستی رقم لے کر رہا کیا۔

متاثرہ شہری محمد سجاد کے مطابق، وہ اپنے مہمان کو گولڑہ دربار پر چھوڑنے جا رہا تھا کہ رات ایک بجے کے قریب مین مارگلہ روڈ، نزد اٹک پٹرول پمپ کے مقام پر چار سے پانچ پولیس اہلکاروں نے اس کی گاڑی کو روکا۔ گاڑی سے اتار کر اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور تھانہ گولڑہ منتقل کر دیا گیا۔

شہری کا کہنا ہے کہ ڈولفن فورس کا اہلکار ثاقب اور تھانہ گولڑہ میں تعینات پولیس اہلکار دوست محمد تشدد میں ملوث تھے۔ محمد سجاد کے مطابق نہ تو وہ کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث تھا اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی مقدمہ درج تھا، اس کے باوجود اس سے دو لاکھ روپے کی ڈیمانڈ کی گئی۔

مزید انکشاف کرتے ہوئے متاثرہ شہری نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے زبردستی ویڈیو بیان لینے کی کوشش کی، جس میں اسے کہنا تھا کہ اس کے قبضے سے چرس، شراب اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ تشدد کے بعد پولیس نے اس کا موبائل واپس کیا اور کہا کہ کسی کو بلاؤ، پیسے دو اور چلے جاؤ۔

مزید پڑھیں: پنجاب کے شہری ہوجائیں تیار! مون سون کا 9 واں اسپیل آنے والا ہے لیکن کب؟

محمد سجاد نے بتایا کہ اس نے اپنے دوست عبدالماجد کو بلایا جنہوں نے پولیس کو 20 ہزار روپے ادا کیے، تب جا کر اسے چار گھنٹے بعد رہا کیا گیا۔

متاثرہ شہری نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس تمام آڈیو ریکارڈنگز بطور ثبوت موجود ہیں، جو وہ اعلیٰ حکام کو پیش کرنے کو تیار ہے۔ اس نے آئی جی اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشنز، ایس پی ڈولفن اور ایس پی گولڑہ سے فوری انصاف کی اپیل کی ہے۔

شہری نے مزید کہا کہ اسے بلاوجہ حبسِ بےجا میں رکھا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور زبردستی جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کی کوشش کی گئی، جو کہ پولیس کے نظام پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

مزید خبریں