پیر,  25  اگست 2025ء
جی ٹی روڈ پر غیر قانونی سی این جی پمپس، سی ڈی اے کی زمین پر این ایچ اے کا مبینہ قبضہ

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) اسلام آباد کے نواحی علاقوں میں زمینوں پر قبضے اور سرکاری اداروں کی ملی بھگت سے ہونے والی تجاوزات کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ تازہ ترین انکشافات کے مطابق، ترنول پھاٹک سے لے کر 26 نمبر چونگی تک جی ٹی روڈ کے دونوں اطراف غیر قانونی سی این جی پمپس قائم کیے گئے ہیں، جنہیں مبینہ طور پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) نے 2006 میں الاٹ کیا۔ تاہم یہ الاٹمنٹس قواعد و ضوابط کے برخلاف ہیں اور کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (CDA) کی زمین پر تجاوزات کا کھلا ثبوت ہیں۔ذرائع کے مطابق ان پمپس کے لیے NHA کو صرف 220 فٹ کی حدود میں اجازت حاصل تھی، مگر حقیقت یہ ہے کہ تجاوز کرتے ہوئے ان پمپس کو 350 فٹ تک پھیلایا گیا۔ ان میں سے اکثر پمپس کا سائز 80×300 فٹ ہونا تھا، لیکن بااثر عناصر نے اس کو بڑھا کر 110×300 فٹ تک کر لیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ نہ صرف قواعد کی کھلی خلاف ورزی کی گئی، بلکہ سی ڈی اے کی قیمتی اراضی پر بھی قبضہ کیا گیا ہے، جو کہ ریاستی اداروں کے اندرونی ملی بھگت کا واضح اشارہ ہے۔

CDA اور NHA کے اختیارات کی حدودواضح رہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) کو صرف 220 فٹ کی حدود تک انفراسٹرکچر یا سہولیات تعمیر کرنے کی اجازت حاصل ہے، جبکہ کیپیٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (CDA) روڈ کے دونوں اطراف سے مجموعی طور پر 396 فٹ کی اراضی کی مالک ہے۔ اس طرح بلڈنگ ٹو بلڈنگ فاصلہ مجموعی طور پر 616 فٹ بنتا ہے، جس میں سے کسی بھی قسم کی تعمیر یا کاروباری سرگرمی CDA کی پیشگی منظوری کے بغیر غیر قانونی شمار کی جاتی ہے۔قبضہ مافیا اور ادارہ جاتی خاموشی مقامی شہریوں اور زمینوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ NHA کی سرپرستی میں قبضہ مافیا نے پورے علاقے میں جڑیں مضبوط کر لی ہیں۔ یہ عناصر نہ صرف قانونی حدود سے تجاوز کرتے ہوئے سی این جی پمپس تعمیر کر رہے ہیں، بلکہ ان کی آڑ میں دیگر کمرشل سرگرمیاں بھی جاری ہیں جن سے علاقے میں ٹریفک، ماحولیاتی آلودگی اور عوامی پریشانیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا کو NHA کے چند افسران کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے، جس کے باعث سی ڈی اے، جو اس زمین کی اصل مالک ہے، اپنی زمین واگزار کروانے سے قاصر نظر آتی ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ سرکاری اداروں کے درمیان اختیارات کی جنگ عوامی مفاد کو کس قدر نقصان پہنچا رہی ہے۔

چیئرمین سی ڈی اے اور کمشنر اسلام آباد سے فوری کارروائی کا مطالبہ اسلام آباد کے عوام، بالخصوص ترنول اور گرد و نواح کے رہائشیوں نے چیئرمین سی ڈی اے، محمد علی رندھاوا، اور کمشنر اسلام آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیں، اور سی ڈی اے کی زمین پر سے NHA کے زیر قبضہ تمام غیر قانونی سی این جی پمپس کو فوری طور پر ختم کروایا جائے۔عوامی نمائندوں اور مقامی سماجی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ:ایک شفاف انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے جو NHA کی 2006 کی الاٹمنٹس کا جائزہ لے۔تجاوزات کرنے والے عناصر کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔CDA کی زمین کو مکمل طور پر واگزار کروا کر اصل نقشے اور پلان کے مطابق ترقیاتی کام شروع کیے جائیں قبضہ مافیا کی پشت پناہی کرنے والے سرکاری اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے۔اسلام آباد جیسے منصوبہ بند شہر میں اس نوعیت کی بے ضابطگیاں اور زمین پر ناجائز قبضے انتہائی تشویشناک ہیں۔ اگر ریاستی ادارے، خصوصاً NHA اور CDA، اپنے اختیارات اور حدود کا تعین نہ کر سکے تو آنے والے وقتوں میں نہ صرف شہری نظام درہم برہم ہو گا بلکہ عوام کا سرکاری اداروں پر سے اعتماد بھی ختم ہو جائے گا۔اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت، کمشنر اسلام آباد، اور چیئرمین سی ڈی اے فوری اقدامات کریں تاکہ نہ صرف زمین کو قبضہ مافیا سے واگزار کروایا جا سکے بلکہ اسلام آباد کی منصوبہ بندی، خوبصورتی اور شفافیت کو بھی برقرار رکھا جا سکے۔

مزید خبریں