راولپنڈی(ایم اےشام) راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی ار ڈی اے یونیورسٹی ٹاؤن ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین کو انصاف دینے میں بری طرح ناکام ہو گئ ار ڈی اے میں تعینات چند کرپٹ افسران جو کہ کئ سالوں سے تگڑی سفارشوں پر تعینات ہیں کہ بیک ڈور یونیورسٹی ٹاؤن سوسائٹی کے مالکان سے رابطے ہیں یہی وجہ ہے کہ سوسائٹی مالک عبدالعزیز خان ان کے بیٹوں اور دیگر کے خلاف ڈائریکٹر جنرل ار ڈی اے کنزہ مرتضی کہ حکم پر تھانہ نصیر اباد میں مقدمہ درج کروائےجانے کے باوجودأر ڈی اےکے متعلقہ افسران اور تھانہ نصیرأبادپولیس کی مبینہ ملی بھگت سے ملزمان کو کرفتار نہ کیا گیا مقدمہ میں نامزد ملزمان کو عبوری ضمانت کروانے کا موقع فراہم کیا گیا صرف یہی نہیں ملزمان کی راولپنڈی کے مقامی عدالت سے ضمانتیی خارج ہونے کے بعدبھی راولپنڈی پولیس تھانہ نصیرأباد نے ملزمان کو فرار کروایا اور جان بوجھ کر ملزمان کو ہائیکورٹ سے ضمانتیں کروانے کی سہولت کاری فراہم کی گئ بعد ازاں ڈائریکٹر جنرل ار ڈی اے کنزہ مرتضی نے جی 11 مرکز میں واقع مذکورہ ہاؤسنگ سوسائٹی کا دفتر سیل بھی کر دیالیکن اسلام اباد ہائی کورٹ میں ار ڈی اے کی جانب سے موثر دفاع نہ کرنے کی وجہ سے اسلام اباد ہائی کورٹ نے جی ا لیون مرکز میں واقع ہاؤسنگ سوسائٹی کے دفتر کو ڈی سیل کرنے کا حکم جاری کر دیا ملزمان نے دفتر کھولنے کے بعد ڈویلپمنٹ چارجز جمع نہ کروانے والے شہریوں کے انتہائ قیمتی پلاٹوں کے بدلے نئے پلاٹ دینے کے وعدے پر بیس 20)لاکھ روپے ڈویلپمنٹ چارجز جرمانہ مانگا جارہا ہےتا کہ کینسل شدہ پلاٹوں کی جگہ نئے پلاٹ دئیے جائیں واضح رہے کہ مذکورہ سوسائٹی کے مالکاننے اچھی لوکیشن والے ایک ہزار سے زائد پلاٹ کینسل کر رکھے ہیں تاکہ انہیں دوبارہ فروخت کرکے ایک مرتبہ پھر اربوں روپے کمائے جاسکیں مذکورہ سوسائٹی کے خلاف راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں اس وقت ڈیڑھ ہزار کے قریب درخواستیں گزشتہ کئی سال سے متاثرین نے جمع کروا رکھی ہیں لیکن ابھی تک کسی ایک شہری کی بھی داد رسی نہیں ہو سکی ہے
