اسلام آباد (کرائم رپورٹر): تھانہ کرپا میں تعینات محرر کاظم پر ایک بار پھر سنگین الزامات سامنے آ گئے ہیں، جن میں چوری شدہ گاڑیاں بغیر قانونی کارروائی کے واپس کرنا، جرائم پیشہ عناصر سے روابط، بھاری رشوت لینا، اور منشیات فروشوں کی سرپرستی شامل ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق محرر کاظم کے خلاف کئی الزامات پہلے بھی ثابت ہو چکے ہیں، لیکن بااثر تعلقات کے باعث وہ مسلسل بحال ہوتا رہا ہے اور اپنی مبینہ کرپشن کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
ذرائع کے مطابق کاظم نہ صرف پٹرول اور گیس ایجنسیوں سے ماہانہ بنیادوں پر بھاری منتھلی وصول کرتا ہے بلکہ چوروں اور جرائم پیشہ افراد سے رشوت لے کر چوری شدہ گاڑیاں اور موٹر سائیکل بھی انہیں واپس کرتا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج اور تھانے کے روزنامچہ ریکارڈ کے مطابق، اس نے بغیر قانونی سپرداری کے ایک سوزوکی گاڑی اور ایک موٹر سائیکل چوروں کے حوالے کی اور بدلے میں لاکھوں روپے رشوت وصول کی۔
یہی نہیں، عوامی شکایات کے بعد کاظم کو پہلے تھانہ کھنہ سے ہٹایا گیا تھا کیونکہ اس کے منشیات فروشوں سے روابط ثابت ہو گئے تھے، مگر وہ دوبارہ تھانہ کرپا میں تعینات کر دیا گیا جہاں اب بھی وہ مبینہ طور پر ماہانہ چار لاکھ روپے تک غیر قانونی ذرائع سے کماتا ہے۔
شہری حلقے اور پولیس کے اندرونی ذرائع اس بات پر حیرت زدہ ہیں کہ محرر کاظم کے خلاف تمام شواہد اور شکایات کے باوجود تاحال کوئی فیصلہ کن کارروائی نہیں کی گئی۔ اب عوام اور فریقین کی جانب سے آئی جی اسلام آباد سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اس معاملے میں فوری اور سخت نوٹس لیتے ہوئے محرر کاظم کے خلاف قانونی کارروائی کریں تاکہ محکمہ پولیس کا وقار اور عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔
مزید پڑھیں: روات: غیرت کے نام پر خاتون کا قتل، شوہر اور دو بیٹے گرفتار