حافظ آباد(شوکت علی وٹو)کوٹ سرور میں نکاسی آب کے معاملہ پر فائرنگ کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک شخص جانبحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں ضلع کے کئی دیہات میں 1 فٹ سے لیکر 5 فٹ تک پانی کھڑا ہو گیا فصلیں کھیت مکمل طور پر ڈوب چکے ہیں.ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال حافظ آباد میں بھی پانی داخل ہوگیا ایم این اے و کواڈنیٹر وزیراعلی پنجاب سائرہ افضل تارڑ اور ڈپٹی کمشنر حافظ آباد کا نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے دورے کیے.حافظ آباد میں 200 ملی میٹر پانی کے بعد کئی دیہات میں بارش کے بعد سیلابی صورتحال ہے.جن میں حافظ آباد، پنڈی بھٹیاں دونوں تحصیلوں کے متعدد دیہات جن میں ، لالیکے، شمیر ڈنگہ، برجدارہ، ناہرانوالہ،سکھیکی منڈی، کالیکی منڈی، میاں رحیماں، کھٹرانی، سانبھل، جانگلے، محمود پور, کھدے کھرل، ٹھٹھہ کانجواں، محمود پور، بھٹی چک،چھنی تھتھلاں ، بھون فاضل ، بھون رتہ، کوٹ پہلوان، ناروال ، سمیت متعدد دیہات زیر آب آگے ہیں کوٹ سرور کے قریب پاسکو سنٹر بھی پانی میں گھر گیا اور پانی گندم تک پہنچ گیا ہے.جہاں سے نکاسی آب کی کوشش جاری ہیں ڈسٹرکٹ رائس کہلوانے والے ضلع میں حکومتی اقدامات زیرو ہیں موسمی ماہرین نے پہلے ہی بتا دیا تھا اس سال مون سون کھل کر برسے گا اور زیادہ بارشیں ہوں گیں، حکومت کو سیم نالوں کی صفائی کے ساتھ جہاں پر قبضہ ہے یا سیم نالے بند ہیں کو کھولنا چاہیے تھا جو ممکن نہ ہو سکا.جس کی وجہ سے بارشی پانی نے متعدد علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا کر دی ہے کئی علاقوں میں پانی ایک فٹ سے لیکر 5 فٹ تک بلند ہو گیا ہزاروں ایکٹر پر فصلیں مکمل طور پانی میں ڈوب گیں نکاسی آب کے لیے کسان پریشان دیکھائی دیتے ہیں کوارڈینیٹر وزیراعلیٰ پنجاب سائرہ افضل تارڑ نے مسلسل بارشوں کے بعد مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کا بھی دورہ کیا.جہاں ڈیڑھ سے 2 فٹ پانی کھڑا ہو گیا اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے او پی ڈی اور ڈائلاسز سنٹر پانی داخل ہو گیا تھا کے دورے کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومتی سطح پر گاؤں دیہات میں نکاسی آب کے اقدامات کر رہے ہیں.
