راولپنڈی(ظہیر احمد)نو سر باز گروہ نے مبینہ طور پر شادی کا ڈرامہ رچا کر شہری سے دھوکہ دہی کے ذریعے لاکھوں روپے لوٹ لئے پولیس تھانہ چکوال سٹی داد رسی کی بجائے ملزمان کی پشت پناہی کرنے لگی سیرا گولڑہ ا اسلام آباد کے رہائشی محمد اعظم خان ولد حاجی اللہ دتہ نے بتایا کہ پولیس نے مسماةآمنہ بی بی دختر خان محمد اور اس کے گروہ سے ملی بھگت کرکے میرے خلاف ایک جھوٹا بے بنیاد بر خلاف حقائق مقدمہ نمبر 529/25مورخہ 2025-05-15 بجرم 406 ت پ تھانہ سٹی چکوال درج کر لیا ہے وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب اور دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ میرے کیس کی میرٹ پر تفتیش کر کے انصاف دلایا جائے میرے ثبوتوں کو دیکھتے ہوئے میر ے خلاف جھوٹامقدمہ خارج کیاجائے۔ شہری محمد اعظم خان ولد حاجی اللہ دتہ نے بتایا کہ مسماةآمنہ بی بی دختر خان محمد ساکن جمائلہ تلہ کنگ نیکنواری ظاہر کرکے نے مجھ سے دھوکہ دہی سے شادی کا ڈرامہ رچا کر شادی کے فورا بعد مجھے بلیک میل کرنا شروع کر دیا میرے ساتھ نکاح کرتے وقت اس نے نکاح نامہ میں لکھوایا کہ کنواری ہوں تو مجھے کچھ دنوں بعد پتہ چلا یہ عورت شادی شدہ ہے اس کا ایک بیٹا ہے۔ یہ عورتوں کا ایک گینگ ہے جوجھوٹے شادی کے ڈرامے رچا کر بعد ازاںبلیک میل کرتی ہیں اس کے گروہ میں بختاور عزیز اور صائمہ محمود بھی شامل ہیں اور اعجاز ملک 1B کا ملازم ہے جو اس کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ نکاح کے بعد اس نے مجھ سے خطیر رقم ہتھیائی ہیںمیرا 5 تولہ سونا اس کے پاس ابھی بھی موجود ہے اس نے 19 لاکھ کی شاپنگ کی ہے اور لاہور میرے ساتھ گئی ہے جوسارے ثبوت میرے پاس موجود ہے اس بابت میں حلف قرآن تسلی دینے کو تیار ہوںمیں نے مفتیان حضرات سے مشورہ کر کے اس کو (Divorce) طلاق بھجوادی ہے مجھ پرFIR سے قبل درخواست کی دریافت کیلئے بر مطابق SOP مجھے نہ بلایا اور نہ ہی سنا گیا میرا موقف نہ لیا گیا میرے پاس تمام ثبوت موجود ہیں۔ FIR میں A S1 عدنان ، 10 S1 سٹی چکوال اور DSP صاحب لیگل سید علی عباس کی ملی بھگت شامل ہیں صاحب کو درخواست دی جس پر کوئی کاروائی نہ ہوئی۔ یہ عورت ریکارڈ یافتہ ہے میٹروبینک تلہ گنگ میں ملازمت کے دور ان فراڈ کرنے پر اسے وہاں سے نکال دیا گیا میں نے اپنے ثبوت پیش کرنے کی بابت SHO صاحب سے رابطہ کیا تو SHO صاحب نے مجھے دھمکی دی تمہیں ہاف فرائی / فل فرائی کروں گا۔ اگر مجھے کوئی جانی و مالی طور پر نقصان پہنچا تو اس کے ذمہ دار SHO سٹی چکوال پولیس ہو گی میری وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب ڑپی او اور دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ میرے کیس کی میرٹ پر تفتیش کر کے انصاف دلایا جائے میرے ثبوتوں کو دیکھتے ہوئے میر امقدمہ خارج کیاجائے۔
