راولپنڈی(روشن پاکستان نیوز) راولپنڈی پولیس کی موثر کارکردگی کے باعث متعدد اہم کیسز میں ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا گیا ہے۔ پولیس نے خواتین سے زیادتی، منشیات، ناجائز اسلحہ اور فراڈ کے مقدمات میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کارروائیاں کیں، جن کے نتیجے میں کئی جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار اور سزا سنائی گئی۔
خاتون سے زیادتی کے کیس میں ملزم طاہر سلیم کو 25 سال قید، 5 لاکھ روپے جرمانہ اور 2 لاکھ روپے ہرجانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ ملزم نے شاپنگ کے بہانے خاتون کو بہکایا اور زیادتی کا جرم انجام دیا۔ مقدمہ تھانہ پیرودھائی میں مارچ 2024 میں درج کیا گیا تھا اور معزز عدالت نے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر سزا دی۔ سی پی او سید خالد ہمدانی نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن اور تفتیشی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔
اسی طرح منشیات کے کیس میں ملزم حضرت بلال کو 9 سال قید اور 80 ہزار روپے جرمانہ کی سزا دی گئی ہے۔ ملزم سے 1 کلو 400 گرام چرس برآمد ہوئی تھی جس کے بعد اپریل 2024 میں اسے گرفتار کیا گیا تھا۔ سی پی او نے منشیات کے خلاف کارروائیوں کی یقین دہانی کرائی۔
محرم الحرام کے حوالے سے ایس ایس پی آپریشنز کاشف ذوالفقار کی زیر صدارت میٹنگ ہوئی، جس میں پولیس افسران، امام بارگاہوں کے متولیان اور جلوس کے بانیان نے شرکت کی۔ ایس او پیز کی مکمل پابندی کو یقینی بنانے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔
ٹیکسلا پولیس نے ڈکیتی کے 4 مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے ان سے موٹر سائیکل، رقم، موبائل فونز اور اسلحہ برآمد کیا ہے۔ گرفتار افراد کی شناخت پریڈ اور مزید انکشافات متوقع ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے وژن “ڈرگ فری پنجاب” کے تحت راولپنڈی پولیس نے منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن کیا، جس میں 4 افراد گرفتار ہوئے اور ساڑھے 8 کلوگرام سے زائد چرس ضبط کی گئی۔
ناجائز اسلحہ رکھنے والے 6 افراد کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ یہ کارروائیاں مختلف علاقوں میں انجام دی گئیں۔
مزید پڑھیں: گجرات: جلالپور جٹاں میں فائرنگ، معروف ٹک ٹاکر مقدر عباس قتل، دو ملزمان گرفتار
سی پی او سید خالد ہمدانی کی ہدایت پر ہنی ٹریپ کے ذریعے شہریوں کو دھوکہ دے کر بھاری رقوم وصول کرنے والے گینگ کے خلاف مقدمہ تھانہ چکلالہ میں درج کیا گیا ہے۔ اس گینگ میں ایک اے ایس آئی اور سرکاری وکیل بھی شامل ہیں۔ گینگ مختلف اضلاع میں جعلی مقدمات درج کروانے اور خواتین کے جعلی شناختی کارڈ بنانے میں ملوث ہے۔ DNA ٹیسٹ سے ملزموں کی شناخت ہوئی ہے۔ پولیس نے گینگ کے دیگر ارکان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں اور کارروائیاں جاری ہیں۔
راولپنڈی پولیس نے تمام کیسز میں میرٹ پر کام کرنے اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔