اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) ضلع ایبٹ آباد کے علاقے میرپور میں واقع تھانہ میرپور اور اس کے عقب میں موجود رہائشی علاقے میں غیر اخلاقی سرگرمیوں اور جرائم پیشہ عناصر کی موجودگی نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق، اس علاقے میں روزانہ کی بنیاد پر ڈانس پارٹیاں، خواجہ سراؤں اور خواتین کی مشتبہ سرگرمیاں جاری ہیں، جن میں بعض پولیس اہلکاروں کی مبینہ شرکت اور سرپرستی کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، پشاور اور دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والی خواتین اور خواجہ سرا میرپور تھانے کے عقب میں قائم مشکوک رہائش گاہوں میں مقیم ہیں، جہاں جسم فروشی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیاں جاری ہیں۔ ان اڈوں پر جرائم پیشہ افراد کی آمد و رفت معمول بن چکی ہے، جس کی وجہ سے مقامی آبادی شدید خوف و ہراس اور ذہنی اذیت میں مبتلا ہے۔
حالیہ دنوں میں خواجہ سراؤں کے احتجاج کے بعد معاملہ مزید نمایاں ہوا ہے، جس میں پولیس کی مبینہ ملی بھگت اور خاموش حمایت پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ متعدد بار شکایات کے باوجود میرپور پولیس نے کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ شاید متعلقہ اہلکار ان سرگرمیوں میں خود بھی ملوث یا پھر جرائم پیشہ مافیا سے ملے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی پولیس کی مختلف کارروائیاں: جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری
عوامی مطالبات:
علاقہ مکینوں اور شہری حلقوں کی جانب سے اعلیٰ حکام سے درج ذیل اقدامات کا پُرزور مطالبہ کیا جا رہا ہے:
-
میرپور تھانے کے عقب میں قائم تمام مشکوک اور غیر قانونی اڈوں پر فوری چھاپے مارے جائیں۔
-
ان سرگرمیوں میں ملوث افراد، بشمول خواجہ سرا، خواتین اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
-
میرپور تھانے کے عملے کی غیر جانبدارانہ انکوائری کی جائے اور ملوث اہلکاروں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
-
متاثرہ رہائشی علاقوں میں پُرامن ماحول کی بحالی کے لیے سیکیورٹی فورسز کی خصوصی نفری تعینات کی جائے۔
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر فوری ایکشن نہ لیا گیا تو وہ احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔