جمعرات,  12 جون 2025ء
راولپنڈی پولیس کی کریک ڈاؤن مہم، غیر قانونی اسلحہ اور شراب برآمد، ملزمان گرفتار

راولپنڈی(کرائم رپورٹر) ایس ایس پی انوسٹیگیشن کی زیر صدارت ایس ایچ اوز، انسپکٹرز انوسٹی گیشن اور محرر سٹاف کے ساتھ اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں افسران کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور موثر تفتیش، درست شہادت اور مقدمات کی پیروی پر خصوصی ہدایات دی گئیں۔ ایس ایس پی انوسٹیگیشن نے کہا کہ صرف ٹھوس شواہد اور مؤثر پیروی کے ذریعے ملزمان کو قرار واقعی سزا دلائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کے ناسور کے خاتمے کے لیے کریک ڈاؤن میں شدت لائی جائے اور سینیئر افسران ذاتی طور پر منشیات کے مقدمات کی تفتیش کی نگرانی کریں۔ راولپنڈی پولیس شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے جان و مال کے تحفظ کے لیے چوبیس گھنٹے مصروف عمل ہے۔

روات پولیس کی کارروائی میں چند روز قبل اپنی اہلیہ کو چھری کے وار سے قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ واقعے پر سی پی او سید خالد ہمدانی نے فوری گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزم نے گھریلو جھگڑے کے دوران یہ واردات کی تھی اور بعد ازاں روپوش ہو گیا تھا۔ روات پولیس نے ہیومن انٹیلی جنس اور دیگر ذرائع سے ملزم کو گرفتار کیا۔ ایس پی صدر محمد نبیل کھوکھر نے کہا کہ ملزم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ عدالت میں پیش کر کے قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔

منشیات کے خلاف بھی راولپنڈی پولیس کی موثر کارروائی جاری ہے۔ معزز عدالت نے منشیات کے مقدمے میں ملزم محمد الماس کو 9 سال قید اور 80 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کو نومبر 2024 میں 2280 گرام چرس کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ سی پی او سید خالد ہمدانی نے ایس ایس پی انوسٹیگیشن اور تفتیشی و قانونی ٹیموں کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ منشیات کے ناسور کے خاتمے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

مزید برآں، مختلف علاقوں میں پولیس کی کارروائیوں کے دوران چار افراد گرفتار کیے گئے جن کے قبضے سے شراب اور اسلحہ معہ ایمونیشن برآمد ہوئی۔ واہ کینٹ پولیس نے 10 لیٹر شراب ضبط کی، پیرودھائی، ٹیکسلا اور مندرہ پولیس نے الگ الگ افراد کو اسلحہ معہ گولہ بارود کے ساتھ گرفتار کیا اور مقدمات درج کر لیے۔ ڈویژنل ایس پیز نے کہا کہ منشیات اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے والے ملزمان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔

ترجمان راولپنڈی پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ تعاون کریں تاکہ قانون کی حکمرانی قائم رہے اور شہر میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو۔

مزید خبریں