راولپنڈی (روشن پاکستان نیوز) راولپنڈی کے علاقے نصیرآباد میں توہینِ مذہب کا ایک سنگین واقعہ پیش آیا جس پر شہریوں میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کے خلاف توہینِ مذہب کے قانون 295 تعزیراتِ پاکستان کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، واقعہ ایک مقامی سیلون میں پیش آیا جہاں محمد ساجد اور اورنگزیب نامی دو افراد نے مبینہ طور پر “تاجدار ختم نبوت” کے پوسٹر کو پھاڑ کر جوتوں تلے روند ڈالا۔ اس گستاخانہ حرکت پر موقع پر موجود سیف اللہ نامی شہری نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس تھانہ نصیرآباد نے شہری کی درخواست پر فوری مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں سخت کشیدگی پائی جاتی ہے اور مکینوں میں مذہبی جذبات مجروح ہونے کے باعث شدید غم و غصہ دیکھا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ:
“توہین مذہب جیسے حساس معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔”
علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ تفتیشی افسران معاملے کی باریک بینی سے چھان بین کر رہے ہیں۔