راولپنڈی(روشن پاکستان نیوز) راولپنڈی میں 12/13 سالہ گھریلو ملازمہ اقرء کی تشدد سے جاں بحق ہونے کے واقعے میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، جہاں پولیس نے تشدد میں ملوث تیسری ملزمہ روبینہ بی بی کو بھی گرفتار کر لیا۔ روبینہ بی بی وہ فرد ہے جو زخمی بچی کو ہسپتال چھوڑنے آئی تھی۔ اس سے پہلے، راشد شفیق اور ثناء راشد نامی میاں بیوی کو بھی گرفتار کیا جا چکا تھا۔
اس معاملے کی اطلاع ملنے پر، سی پی او سید خالد ہمدانی نے فوری کارروائی کا حکم دیا۔ ملزمان نے جھوٹ بولا کہ بچی کا والد فوت ہو چکا ہے، تاہم پولیس کی تفتیش کے بعد بچی کے والد کو تلاش کر لیا گیا۔ مقتولہ کے والد کے مطابق، بچی دو سال سے ملزمان کے گھر میں کام کر رہی تھی۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ملزمان نے اکثر بچی پر تشدد کیا تھا اور اس کے جسم پر مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔
پولیس نے ملزمان کے خلاف قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ سی پی او سید خالد ہمدانی نے اس بات کا عہد کیا کہ معصوم بچی پر تشدد میں ملوث افراد کو سخت سزا دلوانی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن کے مطابق بچوں پر تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
راولپنڈی: منشیات سپلائر کو عدالت نے سزا سنا دی
راولپنڈی پولیس کی مؤثر کارروائی کے بعد معزز عدالت نے منشیات سپلائر عزیز اللہ کو سزا سنا دی۔ مجرم عزیز اللہ کو 10 سال قید اور 1 لاکھ 25 ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی ہے۔ پیرودھائی پولیس نے جون 2024 میں ملزم کو 1 کلو 200 گرام ہیروئن کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔
پولیس کی تفتیشی اور قانونی ٹیموں کی مؤثر پیروی کے نتیجے میں عدالت نے مجرم کو قرار واقعی سزا سنائی۔ سی پی او سید خالد ہمدانی نے اس کامیاب کارروائی پر پولیس ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ منشیات کے خاتمے کے لیے منشیات سپلائرز کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔
راولپنڈی: سوشل میڈیا پر ناجائز اسلحہ کی تشہیر کرنے والا ملزم گرفتار
آر اے بازار پولیس نے ایک اہم کارروائی کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ناجائز اسلحہ کی تشہیر کرنے والے ملزم عثمان کو گرفتار کر لیا۔ ملزم کے قبضے سے پسٹل بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ ملزم نے سوشل میڈیا پر اسلحہ کی ویڈیو بنا کر شہریوں میں خوف و ہراس پھیلایا تھا۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی پولیس کی گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف کارروائیوں میں متعدد ملزمان گرفتار
ایس پی پوٹھوہار نے کہا کہ ملزم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ عدالت میں پیش کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔ اسلحہ کی تشہیر کرنے والے ملزمان کے خلاف پولیس کی کارروائیاں جاری رہیں گی تاکہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔