بدھ,  05 فروری 2025ء
کراچی میں منشیات اور گٹکا مافیا کے خلاف پولیس اور فلاحی اداروں کا مشترکہ محاذ

سندھ پولیس گٹکا ماوا کے خلاف بھرپور کارروائی کررہی ہے لیکن اس کے باوجود اس کی فروخت کی شکایات ملتی رہتی ہیں ۔ کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو

کراچی میں منشیات کا رجحان بڑھ رہا ہےاور گٹکا مافیا کینسر بڑھانے کا ذمہ دار ہے البتہ منشیات کی شہر میں آمد روکنا اداروں کا کام ہے۔ مولانا بشیر فاروق قادری

کراچی (میاں خرم شہزاد) کراچی پولیس کے چیف جاوید عالم اوڈھو نے کہا ہے کہ سندھ پولیس گٹکا ماوا کے خلاف بھرپور کارروائی کررہی ہے لیکن اس کے باوجود اس کی فروخت کی شکایات ملتی رہتی ہیں جس پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے ،البتہ منشیات کے بڑھتے رجحان کا خاتمہ اس کے داخلی راستوں پر سختی کرنے سے ممکن ہوگا،سندھ پولیس سیلانی کے تعاون سے پولیس اہلکاروں کی بہبود کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے خاص طور پر آئی ٹی کی تربیت کے پروگرام سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نےڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کے ہمراہ منگل کو سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کے ہیڈ آفس کے واقع بہادرآباد کے دورے اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیلانی کے بانی اور چیئرمین مولانا بشیر فاروق قادری نے کہا کہ پولیس ،عوام کو منشیات اور گٹکے کی لعنت سے نجات دلائیں ،گٹکا کینسر پھیلنے کا بہت بڑا سبب بن چکا ہے۔تفصیلات کے مطابق شعبہ آئی ٹی کے دورے کے موقع پرکراچی پولیس چیف نے آئی ٹی کے طلبہ سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیلانی کے چیئرمین اور بانی مولانا بشیر فاروق کی ان شکایات سے اتفاق کیا کہ شہر میں منشیات کا رجحان بڑھ رہا ہےاور گٹکا مافیا کینسر بڑھانے کا ذمہ دار ہے۔انہوں نے کہا کہ البتہ منشیات کی شہر میں آمد روکنا دوسرے اداروں کا کام ہے۔اگر یہ راستے بند ہوجائیں تو منشیات کی روک تھام ممکن ہوجائے گی۔

گٹکا اور ماوا کے خلاف آپریشن مستقل بنیاد پر جاری ہے تاہم اس پر مکمل قابو پانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے تمام متعلقہ ایس ایس پیز کو ہدایت کی کہ وہ سیلانی سے ہرممکن تعاون کریں اور پولیس فیملیز کے بہبود کے مشترکہ منصوبہ تیار کریں ۔انہوں نے کہا کہ سیلانی ویلفیئر دنیا کا بہت بڑا فلاحی ادارے ہے۔سیلانی ویلفیئر نے سیلاب میں بہت اچھا کام کیا۔ سیلاب زدگان تک سب سے پہلے پہنچنے والوں میں سیلانی ویلفیئر سر فہرست تھا۔سیلانی ویلفیئر بغیر کسی مذہبی لسانی و علاقائی تفریق کے پورے پاکستان میں کام کر رہا ہے۔ہم فلاحی اداروں سے منسلک ہو کر بہت سارے لوگوں کی مدد کر سکتے ہیں۔اسٹریٹ کرائم کو رواں سال کافی حد تک کم کیا ہے ۔مولانا بشیر فاروق قادری نےشہر میں منشیات اور گٹکا ماوا کی فروخت کے بڑھتے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس جب کورونا کے دوران سختی کرکے اپنی رٹ قائم کرسکتی تو وہی پولیس منشیات اور گٹکے کی فروخت کیوں نہیں روک سکتی۔انہوں نے کہا کہ ہر شخص اللہ کے حضور جواب دہ ہےاس لیے پولیس ،عوام کو منشیات اور گٹکے کی لعنت سے نجات دلائیں ،گٹکا کینسر پھیلنے کا بہت بڑا سبب بن چکا ہے۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی پولیس کی اہم کارروائیاں، شہریوں کے مسائل حل کرنے کے لیے موثر اقدامات

سیلانی ایجوکیشن بورڈ کے سربراہ افضل چامڑیا نے کہا کہ سیلانی کا چہرہ آئی ٹی کا میدان ہے جس نے ملکی معیشت کو سالانہ ایک ارب ڈالر زرمبادلہ کی شکل میں حصہ ڈالنا شروع کردیا ہے۔ہمارا عزم پاکستان بھر کے لوگوں کو خوشحال بنانا ہے۔سیلانی ویلفیئر سال کے 365 دن کراچی سے خیبر تک لوگوں کی خدمت کر رہا ہے۔پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹ چار بلین ڈالر ہے اس میں ایک بلین ڈالر سیلانی کا حصہ ہے۔دو لاکھ بچوں کو آئی ٹی ٹریننگ دے چکے ہیں اور اس وقت 30 ہزار بچے سیلانی ویلفیئر میں زیر تعلیم ہیں۔ہاکی اسٹیڈیم میگا انٹری ٹیسٹ میں 10 ہزار بچے شریک ہوئے۔ پولیس افسران و اہلکاروں کے بچوں کو بھی آئی ٹی کی طرف آنا چاہیے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی پاکستان کے لیے گیم چینجر ہے یہی ہمیں اگے لے کر جائے گا۔قبل ازیں پولیس وفد کی آمد پر سیلانی کے صدر امین لاکھانی ،ٹرسٹی عارف لاکھانی ،سیلانی ایجوکیشن بورڈ کے سربراہ افضل چامڑیا،چیئرمین سیلانی کے مشیر امجد چامڑیا،سی او او سیلانی محمد غزال اور دیگر شعبہ جاتی سربراہان نے ان کا استقبال کیا ۔پولیس کے اعلیٰ  حکا م نے شعبہ میڈیکل اور ایڈمن بلاک کا بھی دورہ کیا۔

مزید خبریں