راولپنڈی (روشن پاکستان نیوز) راولپنڈی تھانہ جاتلی کے علاقہ میں 20 سالہ لڑکی کو زہر دے کر قتل کئے جانے کے مقدمہ میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، 2 خواتین سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا، قتل ہونے والی 20 سالہ سعدیہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔
پولیس کے مطابق ملزمان میں گلفرازعرف گلو مقتولہ کا بہنوئی، امین پڑوسی، گلزار بیگم مقتولہ کی پھوپھی (بہنوئی کی والدہ) اورانیلہ بی بی (بہنوئی کی بہن) شامل ہیں۔
راولپنڈی پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان گلفراز اور محمد امین مقتولہ سے زیادتی کرتے رہے، مقتولہ کے حاملہ ہونے پر چاروں گرفتار ملزمان نے منصوبہ بندی کرکے اسے زہر دے کر قتل کیا اورتدفین کروا دی۔
مقتولہ کی پراسرار موت کی اطلاع پر سی پی او سید خالد ہمدانی نے نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر کو فوری تحقیقات اور قانونی کارروائی کا حکم دیا۔
ایس پی صدر کی نگرانی میں تحقیقات اور قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا، قبر کشائی وپوسٹ مارٹم کرایا گیا، ابتدائی تحقیقات، پوسٹ مارٹم اور فرانزک شواہد کی روشنی میں مقتولہ سے زیادتی اور زہر خورانی کے ٹھوس شواہد سامنے آئے۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث 4 مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا، ملزمان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
ابتدائی تحقیقات میں قتل کا محرک زیادتی کو چھپانے کی کوشش ہے، مقدمہ کی میرٹ پر تفتیش کرتے ہوئے ملزمان کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی آرٹ کونسل میں ضلعی سطح کے باڈی بلڈنگ مقابلے: منیب خان نے چمک دمک دکھا کر پہلی پوزیشن حاصل کر لی
سی پی او راولپنڈی نے کہاکہ پولیس نے پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے پیغام دیا کہ راولپنڈی پولیس مظلوم کی وارث ہے، افسوسناک واقعہ میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دلوانے کے لئے تمام قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے۔
علاوہ ازیں راولپنڈی میں قتل ہونے والی 20 سالہ سعدیہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی، عدالتی حکم پر مقتولہ کی قبرکشائی کی گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتولہ 8 ماہ کی حاملہ تھی، اسے زہر دیا گیا، مرحومہ اپنی بہن کے پاس رہتی تھی، بہنوئی نے اس سے زبردستی تعلقات قائم کیے، حاملہ ہونے پر اسے زہر دے کر قتل کر دیا۔