حافظ آباد (شوکت علی وٹو) میونسپل کمیٹی حافظ آباد کی نقشہ برانچ کرپشن میں ملوث ہونے کے باعث شہریان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شہر میں غیر قانونی بلڈنگز کی تعمیر تیزی سے جاری ہے اور یہ بلڈنگز بغیر نقشہ پلان کے بن رہی ہیں، جس سے نہ صرف سرکاری خزانے کو ہر ماہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے بلکہ کرپٹ ملازمین اور افسران کی جیبوں میں یہ رقم جا رہی ہے۔
مقامی شہریوں نے متعدد بار غیر قانونی تعمیرات کی نشاندہی کرتے ہوئے تحریری درخواستیں بھی دی ہیں لیکن ان درخواستوں پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ میونسپل کمیٹی کی حدود میں کئی ہاؤسنگ سوسائٹیز، ٹاؤنز، لینڈ سب ڈویژن اور سینکڑوں کمرشل بلڈنگز بغیر نقشہ پلان اور فیسوں کے تعمیر کی جا رہی ہیں۔ نقشہ فیس کی مد میں کروڑوں روپے کی رقم بنتی ہے، لیکن یہ تمام رقم کرپٹ ملازمین کے جیبوں میں جا رہی ہے۔
حافظ آباد کے مختلف روڈز جیسے کسوکی روڈ، گوجرانوالہ روڈ، جلالپور روڈ، مدھریانوالہ روڈ، کولو روڈ، جگانوالہ روڈ، اور ونیکے روڈ پر غیر قانونی کمرشل بلڈنگز اور دوکانیں بغیر نقشہ کے بن رہی ہیں۔ ان بلڈنگز کی تعمیر میں کروڑوں روپے کی فیس بنتی ہے، لیکن این او سی نہ ہونے کی وجہ سے میونسپل کمیٹی ان فیسوں کو وصول نہیں کر رہی۔ اس رقم کا رخ سیدھا کرپٹ ملازمین کی جیبوں کی طرف ہو رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، چند ماہ کے دوران متعدد غیر قانونی بلڈنگز اور دوکانیں بغیر نقشہ کے تعمیر کی جا چکی ہیں جن سے لاکھوں روپے مبینہ طور پر رشوت کے طور پر وصول کیے گئے ہیں، لیکن اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔
شہریوں نے ڈپٹی کمشنر حافظ آباد سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور میونسپل کمیٹی کی نقشہ برانچ میں ایماندار اور فرض شناس عملہ تعینات کریں تاکہ کرپشن کا خاتمہ ممکن ہو سکے اور سرکاری خزانے کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: حافظ آباد: انسداد سموگ سرگرمیوں کے خلاف بڑی کاروائی، 68 لاکھ روپے جرمانے عائد