اسلام آباد(قیصر خان)اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایئرپورٹ سکیورٹی فورس نے دو مسافروں کو گرفتار کر لیا جنہوں نے ایک نجی ایئرلائن کی پرواز پر بم دھمکی کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق، یہ دونوں ملزمان جن کا تعلق آپس میں دوستوں سے بتایا جا رہا ہے، اسلام آباد سے کراچی جانے والی پرواز پر بم دھمکی کی اطلاع دے کر مسافروں میں افراتفری پیدا کر دی تھی۔ ASF کے حکام کے مطابق، ملزمان نے ہوائی جہاز کے بارے میں بم دھمکی کا جھوٹا دعویٰ کیا جس سے ایئرپورٹ پر سنسنی پھیل گئی۔
ایئرپورٹ سکیورٹی حکام نے فوری طور پر بم ڈسپوزل اسکواڈ سمیت سیکیورٹی فورسز کو طلب کیا اور طیارے اور اس کے سامان کی مکمل تلاشی لی، تاہم کسی قسم کا مشتبہ مواد نہیں ملا۔ ایس ایف حکام نے بتایا کہ دھمکی کو جھوٹا قرار دے کر طیارے کو روانہ کرنے کی اجازت دے دی گئی اور اس کے بعد پرواز کو کراچی کے لیے روانہ کر دیا گیا۔
اسلام آباد ایئرپورٹ حکام نے بتایا کہ پرواز میں تین گھنٹے کی تاخیر کے بعد طیارہ شام پانچ بج کر پچاس منٹ پر کراچی روانہ ہو گیا۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق، دونوں ملزمان نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں ایک دوست کی طرف سے فون کال آئی تھی جس میں کہا گیا کہ اس پرواز کو بم دھمکی کا سامنا ہے، جس کے بعد انہوں نے اپنے دوست کو اس بارے میں آگاہ کیا۔
مزید تحقیقات ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے شروع کر دی ہیں تاکہ اس دھمکی کے پیچھے حقیقت کا پتا چلایا جا سکے۔ ایف آئی اے نے دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
ملزمان کی شناخت جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس علی شاہ اور ان کے دوست حسین خان کے طور پر ہوئی ہے۔ دونوں ملزمان نے اس دھمکی کا ذکر ایک موبائل پیغام میں کیا تھا، جس سے ان کا تعلق ثابت ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد پولیس نے بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری حاصل کر لئے
یہ واقعہ اس بات کا غماز ہے کہ ہوائی جہاز کی سکیورٹی اور مسافروں کی حفاظت کے لیے قوانین کی پاسداری کتنی ضروری ہے تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔