اسلام آباد (راجہ اسرار حسین ) شہر اقتدار میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران صرف ڈکیتی چوری کی ہی 14 وارداتوں میں شہری جان و مال کروڑوں روپے سے محروم کر دئیے گئے ہیں فراڈ دھوکہ دہی اقدام قتل و دیگر جرائم اس کے علاوہ ہیں جن کا ریکارڈ و تفصیلات کی رپورٹرز کو فراہمی موجودہ آئی جی نے آتے ہی روک رکھی ہے جبکہ اتنے ہی کیسز تھانوں میں زیر التواء رکھ کر مصنوعی کارکردگی بیلنس کی جارہی ہے صرف ڈکیتی چوری کی 14 وارداتیں پولیس ریکارڈ میں درج کی گئی ہیں متعدد مقدمے زیر التواء ڈال دئیے اور ان میں سے کسی ایک وقوعہ کا بھی ملزم اب تک گرفتار نہیں ہو سکا دوسری جانب 7 ہزار سے زائد مفرور اشتہاریوں میں سے بھی کوئی ایک ملزم گرفتار نہیں ہو سکا اور منشیات کے خلاف جاری مہم “نشہ اب نہیں” بھی عملی طور پر دم توڑ چکی ہے اس دوران شہر سے کوئی بڑا منشیات ڈان نہیں گرفتار کیا جاسکا محض روایتی ایک سے دو کلو کی برآمدگی تک معاملہ محدود رکھ کر ان کو سپلائی دینے والے گینگز کو تحفظ دیا گیا ہے حتہ کہ حساس ترین علاقہ ریڈ زون اور ملحقہ آبادی نور پور شاہاں بری امام میں موجود منشیات آئس ہیروئن کوکین گردا چرس اور شرآب کے بین الصوبائی گینگز کو ہی نہ پکڑا جاسکا دو روز قبل بری امام چوکی انچارج جعفر نے ریکارڈ یافتہ منشیات فروش اعجاز عرف جازی کو پکڑنے کے بعد مبینہ طور پر لاکھوں روپے لے 3/4 کا مقدمہ دے کر دونوں گھر رازی کر لیے ہیں جو ان کی مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی آمدن کے ذرائع بتائے جا رہے ہیں پورے شہر سے منشیات کا خاتمہ خواب بن کر رہ گیا ہے جس سے سیف سٹی کیمروں ڈرائونز اور جدید ٹیکنالوجی و افرادی قوت سے لیس 29 تھانوں کی فوج ظفر موج کی کارکردگی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کےکپتان بین اسٹوکس کے گھر چوری ہوگئی