اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) بیلجیئم میں مقیم اوورسیز پاکستانی شہری سید زوار حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے سود سے پاک نظام کا نفاذ ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت پاکستان اور سیاسی قیادت سود سے پاک معیشت اختیار کرے تو ملک موجودہ آزمائشوں سے نکل کر دنیا میں ایک باوقار اور اعلیٰ مقام حاصل کر سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں بیلجیئم سے ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سید زوار حسین نے کہا کہ سود سے پاک نظام کے نفاذ سے نہ صرف ملک سے غربت کا خاتمہ ہوگا بلکہ حکومت بھی مضبوط ہوگی، جیسا کہ حضرت یوسفؑ کے دور میں ریاستی نظام مضبوط تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور پوری مسلم امہ مختلف چیلنجز اور مشکلات سے دوچار ہے، تاہم قدرتی اور اسلامی نظام کو اپنایا جائے تو پاکستان دنیا کی بڑی طاقت بن سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہے کہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بنایا جائے، جس کے لیے سود سے پاک معاشرہ قائم کرنا ضروری ہے۔
سید زوار حسین نے مزید کہا کہ قرآن پاک میں موجود اصولوں اور فارمولوں کی روشنی میں ہر انسان کی قدر و قیمت کا تعین کیا جا سکتا ہے، جبکہ جامع اصلاحات کے ذریعے پاکستان کو دنیا کے صفِ اول کے ممالک میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ ان کے مطابق اس نظام کے نفاذ سے نہ صرف غربت اور ناانصافی کا خاتمہ ہوگا بلکہ مسلم امہ کو عالمی سطح پر ایک بلند مقام حاصل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ دنیا پاکستان سے اپنے معاملات میں رہنمائی لے اور پاکستان کو ایک امیر ترین اسلامی، دینی اور فلاحی ریاست بنایا جائے جہاں جرائم اور فتنوں کا مکمل خاتمہ ہو۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے صدرِ پاکستان آصف علی زرداری، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کو خطوط ارسال کر دیے ہیں۔











