حافظ آباد(شوکت علی وٹو) حافظ آباد شہر کے مختلف روڈز رات کے وقت گھپ اندھیرے میں ڈوبے رہتے ہیں ان پر روڈ لائٹس روشنی کا انتظام کیا جائے جو وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
ان میں سیم نالہ روڈ جو بجلی محلہ سے شروع ہو کر ٹیولیپ سٹی کے قریب جا نکلتا ہے. مانگٹ روڈ، مدھریانوالہ روڈ. پارک روڈ،گرجا موڑ ریلوے پھاٹک خانپورہ سے ٹھٹھہ ریلوئے پھاٹک والا روڈ، باغ روڈ، رامکے روڈ، ونیکے روڑ، علی پور روڈ، ساگر روڈ، ٹھیلہ روڈ ریل بازار بجلی محلہ تک. مدنی بازار جلالپور روڈ کلمہ چوک. فوارہ چوک سے لاری اڈہ. ونیکے روڈ. رامکے چھٹہ روڈ وغیرہ پر روڈ لائٹس لگانے کی اشد ضرورت ہے جو رات کو مکمل گھپ اندھیرے میں ڈوبے ہوتے ہیں جو میونسپل کمیٹی حافظ آباد کی ذمہ داری ہے.
یہ تمام شاہراہیں مکمل طور پر میونسپل کمیٹی حافظ آباد کی حدود میں ہیں اس جدید دور میں بھی لائٹس سے محروم ہیں جس سے شہریوں کی بہت زیادہ مسائل کا سامنا ہے دیگر ترقیاتی کاموں کی طرح روشنی بھی ترقیاتی کاموں کا حصہ بنایا جائے اور شہر کے تمام روڈز اور بڑے گلہ جات میں اس اہم میونسپلٹی سہولت کو فراہم کیا جائے. سردیوں میں یہ ضرورت بڑھ جاتی ہے اور چوریاں ڈکیتیوں کی وارداتوں کی شرح بھی بڑھ جاتی ہے.
پچھلے چند دنوں مسجد الفاروق کے قریب ساڑھے سات بجے کے قریب ڈکیتی کی اوپر تلے دو وارداتوں سے اس علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے ایک وارات میں موٹرسائیکل سوار پر فائرنگ بھی کی گئی جو خوش قسمتی سے شہری کو لگنے کی بجائے موٹرسائیکل کے ٹائر میں لگا. دونوں وارداتوں میں شہریوں سے موٹرسائیکلز. نقدی فونز چھین لیے گے.اگر روشنی ہوتی تو بچت ہو سکتی تھی تاہم اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے نامعلوم ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب رہے. ڈپٹی کمشنر حافظ آباد. چیف آفسیر میونسپل کمیٹی، سیاسی حکمران جماعت کو چاہیے اس جانب توجہ دیتے ہوئے شہر کے روڈز پر روڈ لائٹس لگا کر روشن کیا جائے.











