جمعه,  28 نومبر 2025ء
ڈاکٹر توقیر حسین شاہ کے خلاف پروپیگنڈا بے نقاب، متاثرین کے حقوق کے لیے حمایت کی یقین دہانی

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) اسلام آباد کے متاثرین کے حوالے سے ڈاکٹر سید توقیر حسین شاہ کے خلاف چلایا جانے والا من گھڑت اور بے بنیاد پروپیگنڈا سینئر صحافی حسن ایوب کی تحقیقاتی رپورٹ کے بعد مکمل طور پر بے نقاب ہو گیا ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ یہ مہم حقیقت پر مبنی نہیں تھی اور اس کا مقصد محض ڈاکٹر توقیر حسین شاہ کی کردار کشی کرنا تھا۔

فوکل پرسن وزیراعظم یوتھ پروگرام سید ذیشان علی نقوی نے حسن ایوب کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بے بنیاد الزامات کا پردہ چاک کیا اور سچ کی آواز بلند کی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جن لوگوں نے ایک انتہائی معزز اور ملک کے لیے خدمات انجام دینے والے شخص کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا، انہیں شرم آنی چاہیے اور متاثرین سے معافی مانگنی چاہیے۔

متاثرین کے حوالے سے ڈاکٹر توقیر حسین شاہ کا کردار تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔ جسٹس بابر ستار کے فیصلے کے بعد ہزاروں خاندان اپنے جائز حقوق سے محروم ہونے کے خطرے سے دوچار تھے۔ ذیشان نقوی کے مطابق ڈاکٹر توقیر حسین شاہ نے اپنی ذاتی کوششوں، مسلسل رابطوں اور محنت سے وزیراعظم اور صدر پاکستان سے مشاورت کر کے فوری صدارتی آرڈیننس جاری کرایا، جس سے متاثرین کے حقوق مکمل طور پر محفوظ ہو گئے۔ یہ آرڈیننس اب پارلیمنٹ میں پیش ہو چکا ہے اور جلد قانون کی شکل اختیار کرے گا۔

ذیشان نقوی نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر توقیر حسین شاہ کا تعلق ایک قدیم اور معزز خاندان سے ہے اور انہوں نے ملکی و بین الاقوامی سطح پر نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ وہ پنجاب کے دورِ وزیراعلیٰ شہباز شریف میں پرنسپل سیکرٹری کے طور پر اہم ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں، پاکستان کی نمائندگی WTO میں کی، پی ڈی ایم دور میں وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری رہ چکے ہیں اور ریٹائرمنٹ کے بعد ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بھی تعینات رہے۔ ان کی کوششوں سے پاکستان کے لیے 40 بلین ڈالر کی تاریخی گرانٹ بھی حاصل کی گئی۔ موجودہ حکومت میں وہ وفاقی وزیر کے منصب پر تعینات ہیں اور وزیراعظم آفس کے اہم معاملات کی نگرانی کر رہے ہیں۔

ذیشان نقوی نے کہا کہ ڈاکٹر توقیر حسین شاہ نہ صرف متاثرین کی آخری امید تھے بلکہ ان کی بروقت حکمت عملی نے ہزاروں خاندانوں کو بے گھر ہونے سے بچایا۔ انہوں نے براہِ راست وزیراعظم اور صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کر کے آرڈیننس کے اجرا کو یقینی بنایا۔

انہوں نے متاثرین کے تمام جائز حقوق کے تحفظ کے لیے عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ سیکٹرز C-13, D-13, F-13, H-16, C-16, E-13 اور دیگر علاقوں کے تمام مسائل کے حل کے لیے ہم مکمل طور پر کھڑے ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف سے خصوصی اپیل بھی کی جائے گی تاکہ متاثرین کے لیے بڑے اور ریلیف پر مبنی اقدامات کیے جائیں۔

سید ذیشان علی نقوی نے یقین دہانی کرائی کہ متاثرین کے تمام جائز مطالبات منوانے کے لیے وہ ان کے ساتھ ایک فولادی دیوار کی طرح کھڑے رہیں گے اور آخری دم تک ان کی آواز بنتے رہیں گے۔

مزید خبریں