جمعه,  31 اکتوبر 2025ء
ڈائیوو ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے سینٹری ورکرز کی آواز وزیراعلیٰ سنے گیں

حافظ آباد(شوکت علی وٹو)حافظ آباد میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی جا رہی ہے،کمپنی کے سپروائزر ان کو چوڑا کہہ کر پکارتا ہے جو ان کی توہین ہے.وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان سینٹری ورکرز کی وردی پہن کر کہا تھا انہوں اس پر ناز ہے.سینٹری ورکرز جو پرائیویٹ کمپنی کے مرہون منت ہیں ضلع حافظ آباد میں انکے بنیادی حقوق کمپنی غضب کر رہی ہے جس میں حفاظتی دستانے،لمبے شوز، سر پر ہیڈ، جیکٹس، سوشل سکیورٹی کارڈز، کم تنخواہیں شامل ہے جبکہ ورکرز کے ساتھ تنخواہوں میں فراڈ شامل ہے. کمپنی کا ای حاضری سسٹم بھی خراب ہے یا کیا جاتا ہے ایک چھٹی کرنے پر کئی غیر حاضریاں لگا دیتا ہے جس سے ورکرز کی ہر ماہ کی تنخواہوں میں بہت کٹوتی کی جاتی ہے. وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا ستھرا پنجاب ضلع حافظ آباد میں مکمل خطرے سے دوچار ہے ورکرز کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے متعدد احتجاج ریکارڈ کروا چکے ہیں صفائی ستھرائی کرنے والے سینٹری ورکرز کو دستانے شوز تک نہیں، کم اجرت کا سامنا ہے سوشل سکیورٹی کارڈز نہیں بنوائے جا رہے ماہانہ لاکھوں روپے کا کنٹری بیوشن بچایا جا رہا ہے.ورکرز کی پھٹی وردیاں انکی بے بسی بتاتی ہیں دوسری جانب کمپنی کے سپروائزرز مبینہ طور صفائی ستھرائی کے لیے استعمال ہونے والا سامان بھی بیچ رہے ہیں جس کی بدولت علاقے میں صفائی ستھرائی نہیں ہو پاتی،ورکرز پر لوگوں کا پریشر رہتا ہے حافظ آباد کی یوسی 21 کوٹ حسن خان کے ورکرز نے اپنے سپروائزر کی کرپشن کو بے نقاب کیا.اور اس کے غیر انسانی سلوک کے بارے میں آشکار کیا ہے ورکرز سے گالی گلوچ سمیت انکو چوڑا کہا جاتا ہے جس کی سینٹری ورکرز کو انصاف ملنے اور سپروائزر کو سزا ملنے کی بجائے سینٹری ورکرز کو کمپنی سے نکالنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں جو پنجاب حکومت سے کیے گے کمپنی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے کمپنی پہلے ہی سینٹی ورکرز کے بنیادی حقوق کی پامالی کر رہی ہے.سینٹری ورکرز کا وزیراعلی مریم نواز شریف سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید خبریں