بدھ,  15 اکتوبر 2025ء
رفتار ٹیم پر “ایف آئی آر” درج، صحافیوں کو ہراساں کرنا قابلِ مذمت ہے، پاکستان میڈیا کونسل

کراچی (روشن پاکستان نیوز) پاکستان میں آزادیٔ صحافت پر ایک اور حملے کی اطلاع ملی ہے۔ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع حب کے تھانہ بیروٹ میں بلوچستان کے صوبائی وزیر علی حسن بروہی کے اٹارنی کی مدعیت میں معروف یوٹیوب چینل “رفتار کے پروگرام سسٹم” کے میزبان اور صحافی فرحان ملک، صحافی اسامہ الطاف، آباد کے چیئرمین حسن بخشی، سابق ایس ایس پی راؤ انوار، سید ممتاز عالم، سید کاظم رضوی، فرید ڈلاری سمیت دیگر افراد کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے یوٹیوب پروگرام “سسٹم” کے ذریعے صوبائی وزیر علی حسن بروہی کے خلاف “میڈیا کمپین” چلائے جانے کا مبینہ الزامات جسے “سنگین جرم” قرار دیا گیا ہے۔ مقدمہ علی اصغر زہری اٹارنی کی مدعیت میں صوبائی وزیر علی حسن بروہی عرف زہری کے نمائندے کے طور پر درج کیا گیا۔ پاکستان میڈیا کونسل نے اس مقدمے کو آزادیٔ اظہارِ رائے پر حملہ اور سچائی کو دبانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پاکستان میڈیا کونسل کے مرکزی کوآرڈینیٹر میاں خرم شہزاد نے کہا کہ آزاد صحافت کو دبانے اور سچ بولنے والے صحافیوں کو ہراساں کرنے کی یہ نئی مثال ناقابل قبول ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جھوٹی اور بے بنیاد ”ایف آئی آر” کو فوری طور پر خارج کیا جائے اور تمام صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

مزید خبریں