جمعه,  12  ستمبر 2025ء
حکومتی ریٹ لسٹ نظرانداز، حافظ آباد میں اشیائے خوردونوش مہنگے داموں فروخت ہونے لگیں — ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی

حافظ آباد(شوکت علی وٹو)تاجر تنظیمیں حقیقت سے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیوں نہیں کرتیں، یا اجلاس کے دوران خاموشی سے ڈپٹی کمشنر حافظ آباد کے دی گی ریٹ لسٹ پر دستخط کر دیتے ہیں.ایسا کیوں کیا جاتا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ تاجر نمائندوں کی موجودگی میں ریٹ دیتی ہے.ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بڑے گوشت گائے بھینس بچھڑا وغیرہ کا ریٹ 850 روپے کلو دیا گیا ہے جبکہ قصاب 1000 روپے کلو سے لیکر 1200 روپے کلو بیچ رہے ہیں، چھوٹا گوشت بکرا کا سرکاری ریٹ 1700 روپے کلو ہے جبکہ مارکیٹ میں 2000 روپے کلو سے 2300 روپے کلو بک رہا ہے، دودھ کا سرکاری ریٹ 170 روپے لیٹر دیا گیا جب دوکانوں پر 200 روپے 220 روپے لیٹر بک رہا ہے دھی کا ریٹ 180 کلو دیا گیا ہے جو 250 روپے کلو بک رہا ہے. کہیں بھی حکومتی رٹ دیکھائی نہیں دیتی.سبزی و فروٹ بھی سرکاری ریٹس سے زائد پر فروخت کی جاتی ہے گندم جو سیزن میں 2400 روپے من تھی اب 3600 روپے من بک رہی ہے آٹا کو پر لگ گئے ہیں 10 کلو تھیلے کا سرکاری ریٹ 905 روپے دیا گیا ہے جس پر چند دوکانات پر تو دستیاب ہے باقی من مرضی کر رہے ہیں ایک شہری نے گرجا موڑ پر بڑے سٹور سے گندم آٹا لیا جو 15 کلو کا تھیلہ 2500 روپے کا دیا جو پچھلے ماہ 1450 روپے کا تھا شہری کے بقول دوکاندار کا کہنا تھا لینا ہے تو 2500 روپے کا ملے گا،کسان بیچارے نے 2400 روپے من بیچی اور اسٹاک والے سیلاب کا کہہ کر اب وہی گندم 3600 روپے من بیچ رہے ہیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 10 کلو تھیلا 905 روپے کا ریٹ دیا گیا ہے چکی مالکان جو دیسی آٹا دے رہے ہیں وہ تقریباً 166 روپے کلو بن رہا ہے جو ظلم و زیادتی ہے ضلعی انتظامیہ و پیرا فورس سیلاب زدگان کی مدد پر لگی ہے دوکاندار اپنی من مرضی کے ریٹس لے رہے ہیں ضلعی انتظامیہ اپنے دیے گے ریٹس پر اشیاء خوردونوش کی فراہمی کو ممکن بنائے۔

مزید خبریں