منگل,  26  اگست 2025ء
کسانوں کا معاشی قتل بند کیا جائے، سیلاب متاثرہ کسانوں کی فوری امداد، ٹیکس معافی اور سبسڈی کا مطالبہ

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) کسان اتحاد پاکستان کے مرکزی چیئرمین خالد حسین باٹھ نےمطالبہ کیا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی فوری مالی امداد کی جائے، ان پر عائد ٹیکس اور واجبات فوری طور پر معاف کیے جائیں،کسانوں کو کھاد اور بیج پر سبسڈی فراہم کی جائے تاکہ اگلی فصل کے لیے وہ زمین پر محنت جاری رکھ سکیں،گندم، کپاس اور چینی کے اسکینڈلز کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں تاکہ کسانوں کو انصاف مل سکے، کسان پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، اگر کسان کمزور ہو گا تو ملک کی معیشت کبھی مضبوط نہیں ہو سکتی گندم کی کمی کی وجہ سے ملک میں گندم کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور ایک ہفتے میں گندم کی قیمت ایک ہزار روپیہ بڑھ گئی ہے،پاکستان میں بارشوں اورسیلاب کی تباہ کاریوں سے کسان کی کھڑی فصلیں اور گھر تباہ ہو چکے ہیں،جبکہ حکومت کسانوں کے گھروں میں چھاپے اور ایف آئی آرز درج کرنے کا آغاز کر چکی ہے جسکی ہم بھرپور مزاحمت کرینگے،انہوں نے ان خیالات کا اظہار کسان اتحاد کے مرکزی صدر میاں عمیر مسعود کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پر یس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،خالدحسین باٹھ کا مزید کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں سیلاب سے متاثر ہونے والے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور انکے دکھ میں برابر کے شریک ہیں،آج پورے پاکستان میں بارشوں اورسیلاب کی تباہ کاریوں سے کسان کی کھڑی فصلیں اور گھر تباہ ہو چکے ہیں،سیلاب آتا ہے تو کسان کی فصلیں تباہ ہو جاتا ہے جبکہ باقی دنوں میں کسان پانی کی بوند بوند کو ترستا ہےلیکن کرپٹ سیاستدان اور بیورو کریسی ملک میں کوئی بڑا ڈیم نہیں بننے دیتے ہیں کسان معاشی بحران، فصلوں کی تباہی اور حکومتی بے حسی کا شکار ہیں،حکومت نے گندم نہ خرید کر کسانوں کو کھربوں روپے کا نقصان پہنچایاہے۔ گندم کی کمی کی وجہ سے ملک میں گندم کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور ایک ہفتے میں گندم کی قیمت ایک ہزار روپیہ بڑھ گئی ہے،جبکہ حکومت کسانوں کے گھروں میں چھاپے اور ایف آئی آرز درج کرنے کا آغاز کر چکی ہے جسکی ہم بھرپور مزاحمت کرینگے،کسان اپنی محنت کی کمائی بھی پوری وصول نہیں کر پاتے جبکہ چینی اور کھاد کے سکینڈلز نے ان پر مزید بوجھ ڈال دیا ہے۔ کسان کھاد، ڈیزل اور بجلی کے بھاری اخراجات برداشت کر کے بھی اپنی لاگت پوری نہیں کر پا رہے، انہوں نےبھارت کی طرف سے چھوڑے گئے پانی اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت نہ صرف پنجاب بلکہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے کسان بھی متاثر ہیں، ہزاروں ایکڑ زمینیں اور کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، جس سے کسان کے لیے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی فوری مالی امداد کی جائے، ان پر عائد ٹیکس اور واجبات فوری طور پر معاف کیے جائیں، کسانوں کو کھاد اور بیج پر سبسڈی فراہم کی جائے تاکہ اگلی فصل کے لیے وہ زمین پر محنت جاری رکھ سکیں، اس موقع پر مرکزی صدر میاں عمیر مسعود نے کہا کہ کسانوں کے پاس اگلی فصل کاشت کرنے کیلئے پیسے نہیں ہیں، کسان کی لاگت پوری نہیں ہو رہی ہے جبکہ حکومت نے گندم کے قیمتیںلاگت سے کم مقرر کی ہیں جو کہ کسان کیساتھ انتہائی ظلم و زیادتی ہے، حکومت کیخلاف نہ صرف احتجاج کرینگے بلکہ عدالت سے بھی رجوع کرینگے۔

مزید خبریں