اتوار,  24  اگست 2025ء
نیشنل پریس کلب میں صحافیوں اور ان کے بچوں کے لیے کیرئیر کونسلنگ سیشن، ماہرین تعلیم کا والدین کو بچوں کی صلاحیت کے مطابق شعبوں کے انتخاب پر زور

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)نیشنل پریس کلب اور انٹر بورڈ ز کوآرڈینیشن کمیشن (آئی بی سی سی) کے باہمی تعاون سے نیشنل پریس کلب میں صحافیوں او ران کے بچوں کیلئے کیر ئیر کونسلنگ سیشن کا اہتمام کیا گیا،کیر ئیر کونسلنگ سیشن کے دوران معروف ماہرین تعلیم کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے پاکستان میں کیر ئیر کونسلنگ پر توجہ نہیں دی جاتی اور طلبا دوسروں سے متاثر ہو کر یا پھر والدین کی خواہش /ضد کے آگے سر تسلیم خم کرتے ہوئے ایسے شعبوں کا انتخاب کر لیتے ہیں جن میں ان کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا، ماہرین تعلیم نے والدین کا زور دیا کہ وہ بچوں پر اپنی مرضی تھونپنے کے بجائے عصر حاضر کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ایسے شعبوں کا انتخاب کریں جن میں بچوں کا مستقبل روشن اور تابناک بن سکے۔نیشنل پر یس کلب میں آئی بی سی سی اور نیشنل پریس کلب کی ایجوکیشن کمیٹی کے باہمی تعاون سے منعقدہ کیر ئیر کونسلنگ سیشن کے مہمان خصوصی معروف ماہر تعلیم و ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح تھے جبکہ دیگر شرکاء میں معروف ماہرین تعلیم ڈاکٹر ابرار حسین ملک، صدر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن،بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے سینئر فیکلٹی ممبر ڈاکٹر بشیر،سی ای او Edufocusاعظم حبیب، ڈاکٹر افضل بابر،صدر پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک،ملک امیر خان، صدر فیڈرل گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن، ابرا ر احمد خان، صدر شمالی پنجاب آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ مینجمنٹ ایسوسی ایشن، عدنان نثار،صدر راولپنڈی،آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ مینجمنٹ ایسوسی ایشن شامل تھے، کیر ئیر کونسلنگ سیشن میں صدر پی ایف یو جے افضل بٹ، سیکرٹری نیشنل پریس کلب نیئر علی، فنانس سیکرٹری وقار عباسی، نائب صدر شاہ محمد، ممبر گورننگ باڈی تنویر شہزاد، عامر بٹ،جعفر بلتی، ماجد افسر،ڈائریکٹر میڈیا آئی بی سی سی عرفان انصاری، اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد احمر سمیت صحافیوں اور ان کے بچوں نے شرکت کی۔تقریب کی نظامت چیئرمین ایجوکیشن کمیٹی نیشنل پریس کلب محمد عاصم جیلانی نے کی اور مہمانوں سمیت شرکاء کو خوش آمدید کہا۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے کہا کہ اڑھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، ان کو سکول میں لانا ہے اگر یہ بچے منفی عناصر کے ہتھے چڑھ گئے تو ملک کا مستقبل تاریک ہو گا، 80 کی دہائی میں صرف میڈیکل اور انجنیئرنگ کے شعبے ہی موجود تھے، اب مارکیٹ کی ڈیمانڈز تبدیل ہو رہی ہیں، دنیا میں کیریئر کونسلنگ پہلی جماعت سے ہی شروع کر دی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں بچے کی کونسلنگ نہیں ہوتی اور وہ دوسروں کو دیکھ کر متاثر ہو تا ہے، بچوں کے لیے شعبوں کا انتخاب بچے کی صلاحیت اور مارکیٹ کی ڈیمانڈ پر کی جاتی ہے، اب میٹرک ٹیک شروع ہو گیا ہے، میٹرک اور انٹرمیڈیٹ ایگریکلچر بھی شروع کیا جا چکا ہے، انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں بھی کئی شعبے آچکے ہیں،مصنوعی ذہانت اس وقت دنیا کی ضرورت ہے، اگر ہم نے خود کو نئے دور کی ضروریات کے مطابق تیار نہ کیا تو ہمارا حال نوکیافون والا ہو گا، بچے کو ٹیم ورک بھی سکھائیں، بچوں کو رضا کا رانہ طور پر بھی کام کروائیں، بچوں کو سپورٹس میں لے کر جائیں، انہوں نے کہا کہ ایکولنس کے حوالے سے آئی بی سی سی نے طریقہ کار کو آسان بنا دیا ہے، کنسپچوئل ایگزیمینیشن اور سٹڈی پر کام کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر بشیر نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں داخلوں میں کمی کی وجہ منصوعی ذہانت ہے،کیونکہ یونیورسٹیوں میں انفارمیشن کی بنیاد پر تعلیم دی جاتی ہے داخلے کم نہیں ہوئے بلکہ شعبے تبدیل ہوئے ہیں اگر روایتی یونیورسٹیوں نے اپنے آپ کو تبدیل نہ کیا تو ان میں داخلے بالکل بند ہو جائیں گے اعلی تعلیم بھی سکل ایجوکیشن کی طرف منتقل ہو چکی ہے یونیورسٹیاں فارن ایکسچینج پروگرام لے کر آئیں تاکہ بچہ باہر جا کر کچھ سیکھے،بچوں کو سکلڈ ایجوکیشن کی طرف لے کر جائیں۔
سی ای او Edufocusاعظم حبیب نے کہا کہ بچوں کو انٹرپنیورشپ کی طرف راغب کریں،ملک کا سب سے بڑا مسئلہ نصاب ہے، تب تک کامیاب نہیں ہو سکتے جب تک آج پیدا ہونے والے بچے پر کام شروع نہیں کریں گے بچوں کو آج سکھانا پڑے گا، نصاب کو بہتر بنانا ہو گا، پیسے کمانا کوئی بڑی چیز نہیں ہے والدین بچوں کو صلاحیتوں کا اظہار ہی نہیں کرنے دیتے، بچے کو وہ پڑھنے دیں جس میں اس کی دلچسپی ہو، بچوں کو نہ باندھیں،،بچوں کو سوسائٹی میں سپیس دیں، انہوں نے کہا کہ بچے کو کاروبار سکھائیں، یہی کامیابی کی اصل بنیاد ہے۔اس موقع پر انہوں نے بیرون ملک حصول تعلیم کے خواہشمند صحافیوں کے بچوں کیلئے تعلیمی معاونت کرنے کا اعلان بھی کیا
آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدر ملک ابرار حسین نے کہا کہ آؤٹ آف سکول بچوں کو تعلیمی اداروں میں لانے کے لیے حکومت کی کوششیں صرف دعوے ہیں اب بھی دوکروڑ 54 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں،وقت کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق تعلیمی نظام اور نصاب میں تبدیلیاں لانا ہوں گی،یونیورسٹیوں میں بچوں کے داخلوں کے رجحان میں کمی تشویشناک ہے۔ہمیں بچوں کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق انہیں شعبے منتخب کرنے کیلئے ان کی رائے کا احترام کرنا چاہئے
صدر پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک ڈاکٹر افضل بابر نے کہا کہ کریئر کونسلنگ کسی ملک کے مستقبل کے لیے اہم ہے بچوں کو وہ تعلیم دیں جہاں وہ اپنے شعبے میں اچھا ہو وہاں معاشرے کا اچھا شہری بھی بن سکے، 5 سے 16 سال کے بچوں کو مفت تعلیم دینا حکومت کی ذمہ داری ہے ہمارے معاشرے میں تمام شعبے نسل نو کے لیے مل کر کام نہیں کر رہے ہیں ہمیں کیر ئیر کونسلنگ پر توجہ دینی ہوگی والدین کو بھی اپنی خواہش کے مطابق بچوں پر سختی نہیں کرنی چاہئے بلکہ جو بچہ جس شعبے میں جانا چاہئے اور جو اس کے مستقبل کیلئے بہتر ہو اس میں اسے اپنا مستقبل بنانے کیلئے معاونت کرنی چاہئے۔
صدر فیڈرل گورنمٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن ملک امیر خان نے کہا کہ طلبا کے ساتھ ساتھ والدین کی بھی کیریئر کونسلنگ ہونی چاہیے تاکہ والدین بھی جان سکیں کہ ان کے بچوں کیلئے کیا بہتر ہے اور کیا نہیں، والدین بچوں پر فیصلے تھونپتے ہیں،والدین کو چاہیے بچوں پر شعبے کے انتخاب میں دباؤ نہ ڈالیں۔ابرا ر احمد خان، صدر شمالی پنجاب آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے بھی اپنے خطاب میں کیرئیر کونسلنگ کی اہمیت پر روشنی ڈالی، تقریب کے اختتام پر صحافیوں اور ان کے بچوں نے مہمان خصوصی ڈاکٹر غلام علی ملاح و دیگر مہمانوں سے سوالات کیے اور کیر ئیر کونسلنگ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ صدر پی ایف یو جے، سیکرٹری نیشنل پریس کلب نیئر علی اور چیئرمین ایجوکیشن کمیٹی نیشنل پریس کلب محمد عاصم جیلانی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مستقبل میں بھی صحافیوں اور ان کے بچوں کیلئے ایسی تقریبات کا انعقاد کیا جائیگا،صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کیلئے نیشنل پریس کلب اور اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کو ملکر شجر کاری مہم شروع کرنے کی اہمیت پر زور دیا جسے آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صدرڈاکٹر ابرارحسین ملک، صدر پرائیویٹ سکولزنیٹ ورک ڈاکٹر افضل بابر و دیگر نے سراہا اور کہا کہ جلد ملکر شجر کاری مہم شروع کریں گے۔

مزید خبریں