اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ بشارت حسین امامی نے کہا ہے کہ صدیوں سے جاری کربلا کے زمینی سفر کی بندش بنیادی حقوق کو غصب کرنا ہے ، شہریوں کو سیکیورٹی کی فراہمی حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے ، پوری قوم مادر وطن کا تحفظ کرنے والے عساکر پاکستان کی پشت پر کھڑی ہے ، عزاداری حسین نظریہ پاکستان کا حفاظتی حصار ہے حسینیت کو مشعلِ راہ بناتے ہوئے ذکر حسین عام کیا جائے اور حیلے بہانوں سے عزاداری پر پابندی سے اجتناب کیا جائے، چاردیواری کے اندر مجالس کا انعقاد روکنے کے احکامات آئین سے انحراف ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعرات 19 صفر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مرکزی امام بارگاہ جی سکس ٹو سے برآمد ہونے والے چہلم مرکزی جلوس چہلم کے دوران میڈیا کے نمائندوں اور عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ٹی این ایف جے کے مرکزی عمائدین اور علمائے کرام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔علامہ بشارت امامی نے کہا کہ مارشل لائی جبر کے خلاف آقائے موسوی نے علم حریت بلند کیا، گرفتاریاں دیں اور چودہ ہزار سنی شیعہ برادران نے عزاداری کے تحفظ کے لیے جدوجہد کی اور حکومت نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا موقف تسلیم کیا اور 21 مئی 1984 ء کو آقائے موسوی کے ساتھ موسوی جونیجو معاہدہ کیا جو عزاداری اور میلاد النبی کے جلوسوں کی ضمانت ہے۔ علامہ امامی نے کہا آقائے موسوی کی تعلیمات و روشن نقوش پر چلتے ہوئے وطن عزیز کی نظریاتی سرحدوں کا دفاع کریں گے اور عزائے حسین کے رستے میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ سیکرٹری جنرل ٹی این ایف جے نے کہا کہ امام حسین چراغ ہدایت اور کشتی نجات ہیں جن سے عملی وابستگی سرخروئی و کامیابی کی نوید ہے۔ اک سوال کے جواب میں انہوں نے حکومت سے پُرزور مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں چہلم امام حسین کے موقع پر فول پروف سیکورٹی انتظامات کیے جاییں اور عزاداروں کے لیے سہولیات فراہم کی جاییں۔ جلوس چہلم مقررہ روٹ سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ جی سکس ٹو میں اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر جگہ جگہ سبیلیں لگا ئی گییں اور لنگرونیاز کا وافر انتظام کیا گیا تھا۔ ابراہیم اسکاوٹس اور مختار فورس کے رضا کاروں نے جلوس کے دوران خصوصی انتظامات کر رکھے تھے۔ مختار اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اسلام آباد کی جانب سے ون ٹو چوک میں عزاداری کیمپ لگایا گیا، جہاں عزاداروں کے لیے سبیل اور نیاز کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جلوس چہلم میں ٹی این ایف جے فیڈرل کیپیٹل کے صدر ذوالفقار علی راجہ کے ہمراہ علامہ فخر عباس عابدی، علامہ فصاحت حسین گردیزی، کمانڈر مختار فورس سید نزاکت حسین کاظمی اور دیگر عمایدین موجود تھے۔
