حافظ آباد(شوکت علی وٹو)کولو روڈ پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے بالمقابل متروکہ وقف املاک بورڈ کی قیمتی کمرشل اربوں روپے کی اراضی پر قبضہ مافیا نے محکمہ اوقاف کے بااثر پٹواری اور میونسپل کمیٹی کی نقشہ برانچ کی مبینہ ملی بھگت سے بغیر کسی قانونی اجازت اور نقشہ منظوری کے ہسپتال، دکانیں اور مارکیٹ تعمیر کر لی ہیں غیر قانونی بجلی واپڈاگیپکو کے کنکشن۔ ذرائع کےمطابق نگرانی کے ذمہ دار ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔محکمہ اوقاف میں طویل عرصے سے تعینات دو بھائی جاوید پٹواری اور احسان پٹواری نے مبینہ طور پر اربوں روپے مالیت کی متروکہ وقف املاک بورڈ کی اراضی پر بااثر افراد کا قبضہ کروایا، واپڈاگیپکو نے مبینہ بھاری رشوت کے عوض بجلی کنکشن دے رکھے ہیں.باوثوق ذرائع کے مطابق ایک بھائی کا تبادلہ ہوتا ہے تو دوسرا فوراً تعینات کر دیا جاتا ہے، اور یہ سلسلہ برسوں سے جاری ہےقانونی ماہرین کے مطابق متروکہ وقف املاک ایکٹ 1975 کے تحت بورڈ کی منظوری، محکمہ اوقاف سے این او سی اور میونسپل کمیٹی سے نقشہ پاس کرانا لازمی ہے۔ ان تقاضوں کے بغیر تعمیرات “پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019” اور تعمیراتی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس پر میونسپل کمیٹی مسماری اور زمین واگزاری کی پابند ہے سرکاری زمین پر قبضہ اور غیر قانونی تعمیرات پاکستان تعزیری قانون کی دفعات 441 تا 447 غاصبانہ داخلہ و ناجائز قبضہ دفعات 468 و 471 کے تحت فوجداری جرم ہیں، جن کی سزا قید اور جرمانہ دونوں ہو سکتی ہیں۔شہریوں نے وزیراعظم پاکستان، وفاقی وزیر اوقاف اور چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ ناجائز تعمیرات فوری مسمار کر کے زمین محکمہ اوقاف کے قبضے میں دی جائے اور اسے عوامی وفلاحی منصوبوں، جیسے فیملی پارک یا دیگر سماجی سہولیات، کے لیے مختص کیا جائے۔ ساتھ ہی ملوث پٹواری اور میونسپل افسران کے خلاف شفاف انکوائری اور قانونی کارروائی کی جائے۔
