جمعرات,  31 جولائی 2025ء
حافظ آباد: شمالی بائی پاس کا ڈیڑھ کلومیٹر ٹوٹا روڈ حادثات کا سبب، شہری پریشان

حافظ آباد(شوکت علی وٹو)کسی بھی شہر کی ترقی کے لیے شاہراہیں اہم ہوتیں ہیں حافظ آباد میں مکمل شاہراہ بنا کر ڈیڑھ کلومیٹر شاہراہ بنائے بنا ہی کو چھوڑ دیا گیا ہے محکمہ ہائے وے جان بوجھ کر آنکھیں بند کیے ہوئے ہے اس مرکزی شاہراہ جو شمالی بائپاس کہلاتا ہے کیرج وے اور گجرات روڈ جیسے اہم منصوبے سے لنک ہے شمالی بائپاس جو سولنگی اعوان سے سیم نالہ جیل روڈ سے ہوتا ہوا ونیکی روڑ کو لنک کرتا جگانوالہ اور علی پور روڈ سے لنک کرتا دھنوئے ڈوگراں اور پھر گوجرانوالہ روڈ پر جا کر مل جاتا ہے شمالی بائپاس کہلاتا ہے بوجہ ٹھٹھہ کھوکھراں ریلوئے پھاٹک کا پل بننے سے بھاری ٹریفک کا گزر ادھر سے ہوتا ہے.نئی آبادی سے لیکر جگانوالہ تک ڈیڑھ کلومیٹر کا روڈ مکمل طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور بڑے گہرے گڑھے بن چکے ہیں آئے روذ ڈمپرز، ٹرک، بسیں، گاڑیاں یہاں الٹ جاتیں ہیں ٹرانسپورٹرز سمیت عوام کو لاکھوں روپے نقصان اور گاڑیاں تباہ ہو جاتیں ہیں محکمہ ہائی وے، ضلعی انتظامیہ نے بھاری ٹریفک کو اس طرف موڑ تو دیا لیکن یہاں پر پڑے کھڈے کو پر نہیں کیا جس کی بدولت ادھر روزانہ کوئی نہ کوئی گاڑی الٹ جاتی ہے.دھول مٹی سے نئی آبادی کے مکین الگ سے پریشان ہیں متعدد مرتبہ اخبارات و چینلز پر اس روڈ کو بنانے کی خبریں لگ چکیں ہیں نئی آبادی کے لوگوں نے ڈپٹی کمشنر حافظ آباد کو درخواستیں بھی دیں ہیں تاحال اس کو بنایا یا نہ ہی مرمت کیا گیا ہے، اور اس جانب توجہ بھی نہیں دی جا رہی ہے سیاسی و سماجی حلقوں کو اس ڈیڑھ کلو میٹر روڈ کے لیے کاؤش کرنے کی ضرورت ہے. بھاری ٹریفک کے لیے کوئی متبادل راستہ بھی نہیں ہے اور یہاں پر بڑے بڑے گڑھے بن چکے ہیں جو آئے روز ایکسیڈنٹ کا موجب بنتے ہیں. بھاری ٹریفک کو شہر سے گزرنے پر جرمانے کیے جاتے ہیں متعلقہ اتھارٹیز نوٹس لیتے روڑ بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے.

مزید خبریں