اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) — فیڈرل ہیلتھ الائنس کے زیر اہتمام پمز اسپتال اسلام آباد میں ہیلتھ ملازمین کا احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ان کا بند شدہ ہیلتھ رسک الاؤنس فوری طور پر بحال کیا جائے، بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔
فیڈرل ہیلتھ الائنس کے چیئرمین چوہدری قمر جاوید گجر نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
“جب تک ہمارا ہیلتھ رسک الاؤنس بحال نہیں ہوتا، احتجاج جاری رہے گا۔ یہ الاؤنس پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں دیا گیا تھا، جسے 2014 میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے بند کر دیا۔ ہم ایک دہائی سے زائد عرصہ سے پریس، التماس اور پرامن احتجاج کے ذریعے اپنا حق مانگ رہے ہیں لیکن ہماری بات سنی نہیں گئی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ:
“بڑے طبقات میں اتحاد ہوتا ہے، اسی لیے وہ اپنی مراعات میں کئی گنا اضافہ کروا لیتے ہیں۔ ہمیں بھی اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ اپنی آواز بلند کرنی ہو گی تاکہ حکومت ہمارا جائز حق دے۔”
آج کے احتجاج کے دوران پمز اسپتال کی تمام او پی ڈیز صبح 8 سے 10 بجے تک بند رہیں اور مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران کسی مریض کی پرچی نہ بن سکی۔
احتجاج میں شریک دیگر مقررین میں لیاقت، عصمت راجہ، رب نواز شاہد خٹک، نوید آزاد، نزیر قریشی، طارق مٹو، ساجد آرائیں، تنویر نوشاہی، چن ساجد، ڈاکٹر فیاض، راجہ امجد محمود، چوہدری فیاض اور دیگر نے بھی شرکت کی اور ملازمین کے جائز مطالبات کی حمایت کی۔
احتجاجی رہنماؤں نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر ہیلتھ رسک الاؤنس فوری بحال نہ کیا گیا تو احتجاج ملک بھر میں پھیل سکتا ہے، اور اس کے نتائج کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہوگی۔