نہروں کے پستوں سے درخت اور مٹی چوری کا سلسلہ نہ رک سکا

حافظ آباد (شوکت علی وٹو)تھانہ صدر کی حدود میں محکمہ انہار کے مبینہ افسران آشیرباد سے نہروں کے پستوں سے مٹی چوری کی جا رہی تھی، شہری نے 15 پر کال کر دی، تھانہ صدر پولیس حافظ آباد موقع پر پہنچ کر مٹی کی ٹرالیوں، ڈرائیورز، ایکسیویٹر قبضہ لے لیا ہے حافظ آباد میں نہروں سے ابتک اربوں روپے کی مٹی اور درخت چوری ہو چکے ہیں پستے کمزور ہو رہے ہیں اور آنے والے وقت میں ساتھ روڈ اور زرعی زمین کو نقصان پہنچے گا، نہروں کے پستےجو 15 فٹ سے زائد تک اونچے اور 40 سے 50 فٹ تک چوڑے پستے تھے جواب نہروں سے پستے مکمل طور پر غائب ہیں اور بڑے ہی دھڑلے سے درختوں سمیت اب تک کی اربوں روپے کی مٹی چوری کی جا چکی ہے میڈیا کے دیکھانے پر ایک آدھ بندے پر استغاثہ دے کر محکمہ اور حکومت کی آنکھوں میں دھول جھونکتی ہے اور ضمانت کے اگلے ہی دن وہی بندہ دوبارہ غیر قانونی طور پر درختوں کو کاٹتے ہوئے مٹی اٹھوانا شروع کر دیتا ہے اس پر تمام متعلقہ اتھارٹیز کی پراسرار خاموشی ہے جزا سزا کا عمل شفاف ہوتا تو اب تک اربوں روپے کی مٹی چوری نہیں کی جاتی اور جو چوری ہو رہی ہے ابتک حافظ آباد میں تمام نہروں کے پستے 55 فیصد خالی ہو چکے ہیں درخت مٹی چوری روکی جائے اس سے ماحول میں بہت فرق پڑتا ہے درختوں کے کٹنے سے جنگلی پرندے ختم ہو رہے اور آب و ہوا میں فرق پڑتا شہر کا ٹمپریچر خطرناک حد تک بڑھ چکا امسال 49 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے وزیراعلی پنجاب، سیکرٹری آبپاشی اس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران افسران ملازمین کا تعین کر کے سخت سے سخت سزا دیتے ہوئے جنگلات کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے جہاں اب کیکر کی جگہ سفیدے کے درختوں کی چوری بھی جاری ہے.

مزید خبریں